واٹر فلٹریشن کا محض فعال ہونا ضروری نہیں،معیار سٹیڈرڈز کے مطابق ہونا چاہئے:کمشنر 

 لاہور (خبر نگار)کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت لاہور ڈویژن کے واٹر فلٹریشن پلانٹس کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ کمشنر لاہور نے تمام فعال واٹر فلٹریشن پلانٹس کے پانی کے معیار کو چیک کرنے کی ہدایت کردی۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ واٹر فلٹریشن کا محض فعال ہونا ضروری نہیں۔ پانی کا معیار بھی سٹیڈرڈز کے مطابق ہونا چاہئے۔ ایک ایک واٹرفلٹریشن پلانٹ کی انسپکشن ہوگی۔ تمام فعال ہونگے۔ کمشنر لاہور نے آب پاک اتھارٹی، واسا، ایم سی ایل، ایم سیز اور تمام محکموں کے تحت واٹر فلٹریشن پلانٹس کا جائزہ لیا۔  شیخوپورہ کے تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس فعال ہیں۔ 

ایم سی ایل کے 87 میں سے 79فعال ہیں جبکہ واسا کے تمام 574واٹرفلٹریشن پلانٹس فعال ہیں۔ شیخوپورہ کے تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس فعال ہیں۔ ننکانہ و قصور کے بھی جلد تمام فعال ہونگے۔ تمام واٹرفلٹریشن پلانٹس کو مرحلہ وار فعال کیا جائیگا۔ کمشنرلاہور کو آب پاک اتھارٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ ڈی سی ز ترجیحی بنیادوں پر کام کریں گے۔ تمام فلٹریشن پلانٹس پر نمایاں طور پر رابطہ نمبر لکھوائے جائیں۔ شہری اپنے علاقوں کے واٹر فلٹریشن پلانٹس کے حوالے سے اطلاع و شکایت بھیجیں۔ فوراً ایکشن ہوگا۔ کمشنر لاہور نے آب پاک اتھارٹی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، سکول و ہائر ایجوکیشن ودیگر محکموں کے فلٹریشن پلانٹس کی تفصیلات طلب کر لیں۔

ای پیپر دی نیشن