سینیٹ میں پشاوردھماکے کے دوران شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ، اجلاس میں وزراء کی عدم موجودگی پر ارکان نے احتجاج کیا۔

Aug 05, 2010 | 13:29

سفیر یاؤ جنگ
سینیٹ کا اجلاس قائم مقام چیئرمین جان محمد جمالی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ہوا۔قائد حزب اختلاف وسیم سجاد نے کہا کہ پشاور دھماکے میں صفوت غیور جیسے آفیسر کی شہادت سکیورٹی اورخفیہ اداروں کی ناکامی ہے۔ سینیٹرالیاس بلور کا کہنا تھا کہ کراچی کو ٹارگٹ کلنگ اورخیبر پختونخوا کو دہشگردی نےاپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔
مسلم لیگ نون کے اسحاق ڈارنے کہا حکومت انسداد دہشگردی کے ادارے کوعملی صورت میں تشکیل دے تاکہ دہشتگردی کوروکا جاسکے۔جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے رکن غلام علی کا کہنا تھا کہ ایوان کوصرف فاتحہ خوانی کا ادارہ نہیں بلکہ حالات پربحث کرکے پالیسی ساز ادارہ بنایا جائے۔ طلحہ محمود نے دہشگردی سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کا مطالبہ کیا۔ ظفرعلی شاہ نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ قائد ایوان سید نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کا آغاز انیس سواناسی سے ہوا،اس وقت حالات کا تقاضہ ہے کہ حکومت اورحزب اختلاف کو مل کرپالیسی مرتب کرکے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا جائے۔ اس سے قبل جیسے ہی اجلاس شروع ہوا تووزراء کی عدم موجودگی پر اسماعیل بلیدی اورشاہد بگٹی نے احتجاج کیا۔ 
مزیدخبریں