کراچی،خون کی ہولی کھیلی جاری، فائرنگ اورپرتشدد واقعات میں مزید چودہ افراد جاں بحق، جبکہ مختلف علاقوں میں چارمارکیٹوں کو آگ لگادی گئی ۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی رضا حیدرکی ہلاکت کے بعد چاردنوں سے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے اوردرجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں، گزشتہ رات سے اب تک فائرنگ اورپرتشدد واقعات میں مزید چودہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں چارمارکیٹوں کو آگ لگادی گئی ۔ تاہم ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ آج شہرمیں پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طورپر بحال ہوگئی ہے۔ کراچی میں پیرکی شام سے ہونے والی فائرنگ اورپرتشدد واقعات کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔ کل شام ہوتے ہی نامعلوم مسلح افراد نے شہر میں پرتشدد کارروائیاں شروع کردیں اورکورنگی ، اورنگی، لیاقت آباد، سمن آباد، پیرآباد، بلوچ کالونی، رسالہ، پاپوش ، پاک کالونی اورجوہر موڑ پرچودہ افراد کو قتل کردیا گیا۔ نامعلوم افراد نے بفرزون میں ارم شاپنگ سینٹر کی پہلی منزل پر واقع قالین اور کپڑے کی بارہ دکانوں ، پاپوشنگر میں ایک درجن سے زائد دکانوں اورسلطان آباد میں واقع فرنیچر مارکیٹ میں آگ لگا دی ۔ مسلح افراد آگ لگانے کے بعد کچھ دیر تک شدید فائرنگ بھی کرتے رہے ۔ نامعلوم افراد نے لیاقت آباد میں ایک کنٹینر ٹریلر، بفرزون میں ایک ہوٹل سمیت تین دکانوں اورمحکمہ موسمیات کے دفترکے قریب ایک درجن سے زائد ٹھیلوں اورپتھاروں کو بھی نذرآتش کردیا ۔ادھر قصبہ کالونی، علی گڑھ کالونی ،بخاری کالونی اورکٹی پہاڑی کے علاقے مسلسل میدان جنگ بنے ہوئے ہیں دو طرفہ فائرنگ کی وجہ سے مقامی لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔گھروں میں کھانے پینے کی اشیا ختم ہوگئی ہیں ۔ علاقے میں مسلسل فائرنگ سے بجلی کی تاریں ٹوٹ گئی ہیں اور گھروں میں پانی بھی ختم ہوگیا ہے۔ شہر میں پولیس اور رینجرزکا گشت جاری ہے۔دوسری جانب شہرمیں صبح سے ہی معمولات زندگی جزوی طور پربحال ہونا شروع ہوگئے ہیں تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کم ہونے کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے اوربس اسٹاپس پر لوگوں کا رش ہے۔
شہرمیں صبح سے ہی معمولات زندگی جزوی طور پربحال ہونا شروع ہوگئے ہیں تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کم ہونے کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے اوربس اسٹاپس پر لوگوں کا رش ہے۔ ادھرپرائیوٹ اسکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن نے شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث آج تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جامعہ کراچی میں آج ہونے والے ایم بی بی ایس اور ایل ایل ایم کے امتحانات بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ تین، چار اور پانچ اگست کو ملتوی ہونے والے پرچے اب دس، گیارہ اور بارہ اگست کو ہوں گے۔
دوسری جانب شہرمیں صبح سے ہی معمولات زندگی جزوی طور پربحال ہونا شروع ہوگئے ہیں تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کم ہونے کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے اوربس اسٹاپس پر لوگوں کا رش ہے۔
ادھرپرائیوٹ اسکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن نے شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث آج تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جامعہ کراچی میں آج ہونے والے ایم بی بی ایس اور ایل ایل ایم کے امتحانات بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ تین، چار اور پانچ اگست کو ملتوی ہونے والے پرچے اب دس، گیارہ اور بارہ اگست کو ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن