پشاور (بیورو رپورٹ + ایجنسیاں + مانیٹرنگ سیل) پشاور صدر کے مصروف ڈینز ٹریڈ سنٹر چوک میں خودکش بم دھماکہ کے نتیجہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ صفوت غیور سمیت چار افراد جاںبحق جبکہ 11 زخمی ہو گئے ہیں۔ جاںبحق ہونے والوں میں ایک محافظ اور دو راہگیر شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کمانڈنٹ ایف سی صفوت غیور گذشتہ سہ پہر ساڑھے چاربجے کے قریب سنہری مسجد روڈ پشاور صدر پر اپنے دفتر سے گھر جا رہے تھے جب ان کی کار نمبر پشاور 9800اے ڈینز ٹریڈ سنٹر چوک پر ٹریفک سگنل پر رکی تو اس دوران تقریباً 20 سال عمر کے ایک نوجوان نے ان کی گاڑی کے قریب اپنے آپ کو دھماکہ سے اڑا دیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ صفوت غیور کی گاڑی بری طرح تباہ ہو گئی جبکہ اس کے ساتھ ایک اور گاڑی نے بھی آگ پکڑ لی‘ دھماکہ کے نتیجہ میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھے صفوت غیور اور وہاں پر موجود محکمہ خوراک کے ملازم اصغر حمید موقع پر جاںبحق جبکہ پرویز اقبال اور عزیزالرحمن ہسپتال میں دم توڑ گئے دھماکہ میں 11افراد شدید زخمی ہو گئے جن میں صفوت غیور کے ڈرائیور شاکر اللہ، ٹریفک پولیس اہلکار امتیاز، صدیق الرحمن، کریم، محمد اسلم، رضا محمد، حیدر، خان محمد، خالد، عارف گل اور عبدالرحمن شامل ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں دو کی حالت نازک بتائی گئی ہے‘ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس حکام، فرنٹیئر کانسٹیبلری، پاک فوج کے افسران اور بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور علاقہ کا گھیراﺅ کر کے سنہری مسجد روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کر دیا جبکہ فائر بریگیڈ کے عملہ نے موقع پر پہنچ کرآگ بجھائی بم ڈسپوزل سکواڈ کے سربراہ اے آئی جی شفقت ملک نے اپنے عملہ کے ہمراہ شواہد اکٹھے کئے ان کے مطابق اس دھماکہ میں 8سے 10کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔ کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری صفوت غیور پر ہونے والے خودکش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حاصل کر لی ہے جس کے مطابق خود کش حملہ آور بھکاری کے روپ میں تھا جو خودکش حملہ کے لئے ڈینز شاپنگ سنٹر کے قریب پہلے سے موجود تھا۔ اس کی گاڑی سگنل سرخ ہونے پر رکی خود کش حملہ آور نے صفوت غیور کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکہ سے اڑا دیا‘ فوٹیج حاصل کر نے کے بعد قانون نافذکرنے والے اداروں نے خودکش حملہ آور کا سر بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ صفوت غیور کا ڈرائیور شاکر اللہ جو خودکش بم دھماکہ میںمعجزانہ طور پر بچ گیا ہے نے کہا ہے کہ ان کی گاڑی ڈینزچوک میں ٹریفک سگنل پر رکی توفٹ پاتھ پر پہلے سے موجود ایک نوجوان نے اپنے آپ کو دھماکہ سے اڑا دیا جس کے بعدگاڑی میں آگ لگ گئی۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صفوت غیور قانون کے انتہائی پابند تھے اور مجھے ان کی ہدایت تھی کہ کبھی ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی نہیں کرنی اس لئے میں نے گاڑی روک دی ۔ اے ایف پی کے مطابق تحریک طالبان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید ایسے حملوں کی دھمکی دی ہے۔ تحریک طالبان کے ترجمان اعظم طارق نے خبررساں ایجنسی کو فون پر بتایا کہ ہم نے انہیں مارا‘ وہ ہمارا ٹارگٹ تھے‘ تمام ایسے افسر جو ہمارے خلاف سرگرم ہیں ان کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں گے۔ سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور نے کہا ہے کہ صفوت غیور عظیم اور ایماندار افسر تھے‘ ان کی شہادت سے پاکستان کا نقصان ہوا ہے‘ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ناکامی ہوئی جس کا وہ بدلہ لے رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات خیبر پی کے میاں افتخار حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ رحمانی اور شیطانی قوتوں کے درمیان مقابلہ ہے۔ دہشت گردوں کے خاتمے تک جہاد جاری رکھیں گے۔ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہمیں قربانیاں دینا ہوں گی۔ این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ کالا ڈھاکہ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے بعد شہید صفوت غیور دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر تھے‘ ان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خاص کردار رہا اور ان کے ادھورے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے صوبائی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ امریکہ نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی بہیمانہ قرار دیا ہے۔ اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب خطہ کے لوگ مون سون کے ہلاکت خیز سیلاب کی تباہ کاریوں سے سنبھلنے کی کوشش کر رہے ہیں دہشت گردوں نے انتہائی بربریت کا مظاہرہ کیا ہے۔ آن لائن کے مطابق صدر‘ قائم مقام صدر‘ وزیراعظم‘ سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے صفوت غیور کی شہادت پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے حکومت کے عزائم کمزور نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم نے واقعے کی فوری تحقیقات اور زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ علاوہ ازیں میاں نوازشریف‘ چودھری شجاعت‘ پرویز الٰہی‘ مشاہد حسین‘ شیخ رشید احمد‘ الطاف حسین اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنما¶ں نے بھی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ آئی این پی کے مطابق صدر آصف زرداری نے پی پی پی شیرپا¶ کے قائد آفتاب شیرپا¶ کو فون کیا اور صفوت غیور پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات دہشت گردی کے خلاف حکومتی عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے‘ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔
خودکش حملہ
خودکش حملہ