لاہور (نیوز رپورٹر ) کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین نے حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ملک میں ہونے والے جان و مال کے نقصانات پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر سے کسان بورڈ کی مقامی تنظیموں کی طرف سے آ مدہ اطلاعات کے مطابق کہیں بھی حکومت نے سیلاب زدگان کی مدد نہیں کی ، ہزاروں کسان بے یارو مدد گار کھلے آ سمان تلے پڑے ہیںاور حکومتی امداد کے منتظر ہیں ۔ مگر حکمران طبقہ اقتدار کے نشہ میں دھت اپنے اقتدار کو مضبوط کرنے پر لگا ہوا ہے جبکہ عوام اور کسان بجلی ، گیس ، ڈیزل اور زرعی مداخل کی مہنگائی سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں ۔ ضلع راجن پور میں پہاڑوں سے آ نے والے سیلابی ریلے نے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ کر دیں اور آ ٹھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ۔ ہزاروں پانی میں گھرے ہوئے ہیں مگر حکومتی ادارے خاموش تماشائی بنے عوام کی بے بسی کا نظارا کر رہے ہیں ۔ صرف کسان بورڈکے مقامی کارکن وہاں امدادی سر گرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں ۔اتوار کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ضلع راجن پور میںہر سال پہاڑوں سے آ نے والاسیلابی ریلاکروڑوں کا نقصان پہچاتا ہے مگر حکومت اس سے بچاﺅ کے لئے کوئی انتظام نہیں کرتی ۔ اس علاقے سے منتخب ہونے والے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی گورچانی بھی لاہور میں اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں جبکہ اُس کے ووٹر ز پانی میں ڈوبے حکمرانوں کے اقتدار کے ڈوبنے کی بد دعائیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرین کی فوری امداد کی جائے اور ریلے سے بچاﺅ کے لئے مستقل اقدامات کئے جائیں ۔