وزارت پانی و بجلی، پیپکو اور محکمہ انرجی کی نا اہلی سے نندی پور منصوبہ پروان نہ چڑھ سکا اور حکومت کی تمام تر کوششوں اور توجہ کے باوجود پراجیکٹ تا حال بجلی کی پیداوار شروع نہیں کر سکا۔ نوائے وقت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق نیشنل گرڈ میں نندی پور منصوبے سے ابتدائی طور پر 95میگا واٹ بجلی صرف 2روز شامل ہو کر غیر معینہ مدت کیلئے بند ہو گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے سات ماہ کی ریکارڈ مدت میں نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبہ مکمل کر کے خوشی کے شادیانے بجائے تھے۔ لیکن نندی پور پراجیکٹ سے صرف 2دن نیشنل گرڈ کو 95میگا واٹ بجلی مل سکی۔ پراجیکٹ پر نصب مشینری صرف فرنس آئل کیلئے تیار ہوئی ہے۔ جبکہ فرنس آئل کے علاوہ صرف گیس پر مشینری چل سکتی ہے۔ لیکن انجینئرز نے گیس کی بجائے کروڈ آئل استعمال کیا جس کے باعث مشینری تباہ ہو گئی ہے۔ 56ارب کی ٹربائن صرف چائنہ کی ڈونگ فونک کمپنی ہی ٹھیک کر سکتی ہے۔ اب اگر مشینری کو باہر بھیجا جاتا ہے تو اسے ٹھیک کرانے میں 6سے 8مہینے لگیں گے، اب مشینری ناکارہ ہو چکی ہے ۔اور زمانہ قریب میں اسکے ٹھیک ہونے کے آثار بھی نظر نہیں آ رہے یوں حکومت کی جلدبازی اور غلط حکمت عملی نے اس بڑے منصوبے کو صرف 2یوم کے اندر ہی ختم کر دیا ہے۔ 2008میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے 85بلین ڈالر کی مشینری کو کراچی پورٹ پر روکے رکھا۔ مسلسل 2سال کھلے آسمان تلے مشینری پڑی رہنے سے پہلے ہی مشینری زنگ آلود ہو چکی تھی‘ اب اس میں کروڈ آئل استعمال کر کے اسے نا قابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ حکومت نے 7ماہ میں عوام کو سبز باغ تو دکھائے ہیں۔ لیکن عوام کو کچھ نہیں ملا اب منصوبہ پھر 2008والی پوزیشن پر ہے جیسے یہ شروع ہی نہیں ہوا تھا ۔ حکومت کو اپنی اداﺅں پر خود ہی غور کرنا چاہیے اور پوائنٹ سکورنگ کی سیاست کرکے قومی خزانے کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے ۔
نندی پور پاور پراجیکٹ اصل حقیقت کیا ہے؟
Aug 05, 2014