اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی ہے اور انہیں 14 اگست کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ شاہ محمود نے کہا کہ جماعت اسلامی اور ہماری سوچ قریب تر ہے جبکہ وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے سراج الحق کو ٹیلیفون کر کے کہا ہے کہ جماعت اسلامی احتجاجی مارچ ختم کرانے میں کردار ادا کریں اور اسے رکوائیں۔ جماعت اسلامی کے حالیہ مؤقف کی قدر کرتے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اختر مینگل کو ٹیلی فون کیا اور انہیں آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔ اختر مینگل نے کہا کہ وہ آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کرینگے۔ دونوں رہنمائوں نے آزادی مارچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اختر مینگل نے پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کا دعوت نامہ سراج الحق کو دیا۔ جماعت اسلامی اور ہماری سوچ قریب تر ہے۔ سراج الحق مشاروت کے بعد مارچ میں شرکت کا فیصلہ کریں گے۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے ملکی سیاسی صورتحال پر بات ہوئی۔ قانون اور میرٹ کی حکمرانی والا پاکستان چاہتے ہیں، ہر دبائو سے آزاد الیکشن کمشن چاہتے ہیں۔ اعلان سے پہلے تحریک انصاف مشاورت کرتی تو آسانی پیدا ہوتی۔ 14 اگست کے لانگ مارچ میں شرکت کا فیصلہ مشاورت کے بعد ہو گا۔ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے پاس اب بھی مذاکرات کا وقت ہے۔ اس وقت بھی دونوں کو درمیانی راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔17 اگست کو فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے مارچ کریں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کو صوبائی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی، سراج الحق نے کہاہے کہ آزادی مارچ کا اعلان کرنے سے قبل تحریک انصاف نے مشاورت کی ہوتی تو آسانی ہوتی، اب شمولیت کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرینگے، جمہوری قوتوں میں اس قدر تلخیاں نہیں ہونی چاہئیں کہ کوئی تیسری قوت فائدہ اٹھائے، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف لچک کا مظاہرہ کریں، آئین وقانون کی حکمرانی والا پاکستان، آزاد وبااختیار الیکشن کمیشن، دھاندلی سے پاک انتخابات کے خواہاں ہیں ، اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کے مخالف ہیں، جلسے جلوس کسی بھی جماعت کا جمہوری حق ہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ حکومتی رویہ غیر سنجید ہ ہے، امیر جماعت اسلامی سے ہونیوالی میٹنگ حوصلہ افزاء رہی، آزاد الیکشن کمیشن سب کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی و تحریک انصاف کی سوچ قریب تر ہے، صوبائی حکومت میں اچھی ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہوئی، جماعت اسلامی کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دیدی جو سیاسی جماعت چاہے مارچ میں شامل ہوسکتی ہے۔ پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک اور پارٹی وفد کے ہمراہ سراج الحق سے اسلام آباد میں نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، میاں اسلم سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی و امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کا 14 اگست کو آزادی مارچ اور جماعت اسلامی کا عوامی ایجنڈا بھی زیر بحث آیا ۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے صوبائی و قومی اسمبلیوں سے استعفوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جبکہ امیر جماعت اسلامی نے صوبائی اسمبلی کی تحلیل ہونے بارے خبروں پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر شاہ محمود قریشی نے امیر جماعت کو یقین دلایا کہ جمہوریت پسند لوگ ہیں اور غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال نہیں کرینگے جبکہ خیبر پی کے اسمبلی کو بھی تحلیل نہیں کیا جائیگا۔ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا بڑا مقصد ملک میں شفاف انتخابات اور با اختیار الیکشن کمیشن کا قیام ہے تاکہ دھاندلی جیسی لعنت سے چھٹکارا پایا جاسکے جس پر امیر جماعت نے بھی کہاکہ شفاف انتخابات ملک کی ضرورت ہے اور بااختیار الیکشن کمیشن کے حامی ہیں۔