لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس عابد عزیز شیخ نے ادارہ منہاج القرآن کوآمدن اور اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے گئے شوکاز نوٹس کے خلاف دائر درخواست نمٹا تے ہوئے منہاج القرآن کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔ دوران سماعت منہاج القرآن کے کے وکیل کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان لینڈ ریونیو کی جانب سے انہیں گزشتہ چار سالوں کا آڈٹ کروانے کیلئے نوٹس جاری کیے گئے جس پر بغیر سنے ہی انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دئیے گئے۔کسی ادارے کا موقف جانے بغیر اس کو شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا جا سکتا۔ منہاج القرآن کے وکیل نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ منہاج القرآن ایک فلاحی ادارہ ہے جس پر کسی بھی قسم کا ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا جبکہ 1982ء سے آج تک اس پر کسی قسم کا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا تاہم اب حکومتی دباؤ پر ایف بی آر نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دئیے ہیں جو غیر قانونی ہے۔حکومت سیاسی طور پرا س ادارے پر دبائو ڈال رہی ہے جو غیر آئینی اور غیر قانونی ہے لہٰذا فاضل عدالت نوٹس کو کالعدم قرار دے۔ عدالت میں ایف بی آر کے حکام نے موقف اختیار کیا کہ منہاج القرآن ایک فلاحی ادارہ نہیں اس لئے وہ ٹیکس ادا کرنے کا پابند ہے۔ عدالت نے ایف بی آر کے بیان کے بعد درخواست نمٹا دی۔
ہدایت
ایف بی آر کا شوکاز نوٹس، ہائیکورٹ کی منہاج القرآن کو متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت
Aug 05, 2014