ہماری تحریک کا فوج سے تعلق نہیں، حقیقی جمہوریت کیلئے مارچ کرینگے: طاہرالقادری

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ملک کو جمہوریت کے نام پر جمود کی حامی قوتوں نے یرغمال بنا رکھا ہے، روایتی سیاسی جماعتیں عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہو چکی ہیں۔ جرمن ریڈیو سے انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ وہ ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے سیاسی، انتخابی، عدالتی، سماجی اور معاشی اصلاحات چاہتے ہیں اور اسی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے انقلاب مارچ کرنے جا رہے ہیں۔ جمہوریت دھاندلی پر مبنی انتخاب والے ایک دن کا نام نہیں۔ یہ ایک کلچر، فلسفے اور عوام کی شراکت داری کے نظام کا نام ہے، یہ سب کچھ پاکستان میں نظر نہیں آ رہا، ہم ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جیسی جرمنی اور دیگر یورپی ملکوں کے عوام کو میسر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکی احتجاجی تحریک کے نتیجے میں مارشل لا لگنے کا کوئی امکان نہیں۔ اگر مارشل لا آیا تو وہ اسکی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس تاثر کی تردید کی کہ ان کی احتجاجی تحریک دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ آپریشن اپنی کامیابیوں کے ساتھ اب ختم ہونے کو ہے۔ پاکستان کے سیاستدان قابل اعتبار نہیں ہیں، پچھلے سال لانگ مارچ کے اختتام پر بھی انہوں نے مذاکرات کے بعد مجھ سے جو وعدے کئے تھے وہ وفا نہیں ہو سکے۔ 2013ء میں ہونے والے انتخابات اسلئے آئینی نہیں تھے کہ انہیں ایسے الیکشن کمیشن نے کرایا تھا، جس کی تشکیل آئین کے آرٹیکل دو سو تیرہ اور دو سو اٹھارہ کے مطابق نہیں کی گئی تھی۔ اس الیکشن کمیشن کے ذریعے عوامی ووٹوں پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون میں 48گھنٹے فائرنگ کر کے 14 افراد مار دیئے گئے، 90 لوگ زخمی کر دیئے گئے لیکن مقتولین کے ورثا کی کوششوں کے باوجود ایف آئی آر تک بھی درج نہیں کی جا رہی۔ میں جرمنی، فرانس اوردیگر مغربی ملکوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر ان کے ہاں ایسا واقعہ ہوتا، تو کیا وہاں کی حکومتیں مستعفی نہ ہوتیں۔ انقلاب کا مطلب خونی انقلاب نہیں بلکہ اس کا مطلب پرامن تبدیلی ہے۔ انہوں نے اپنے حتمی مطالبات سامنے لانے سے معذوری ظاہر کی اور کہا کہ وہ اپنے انقلاب مارچ کے آغاز پر کچھ مطالبات پیش کریں گے باقی مطالبات اسلام آباد پہنچ کر ظاہر کیے جائیں گے۔ تاہم ان کے پاس اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں تھا کہ اسلام آباد پہنچے کے بعد بھی اگر انکے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ان کا اگلا لائحہ عمل کیا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ وہاں موجود عوام کریں گے وہ بھی انہی کے فیصلے کو تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری تحریک کا فوج اور حکومت کے عزائم سے کوئی تعلق نہیں ہماری ساری جدوجہد عوام کے مسائل کے حل اور انسانی حقوق کیلئے ہے۔
طاہرالقادری

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...