اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کی جدوجہد میں انکی غیرمشروط حمایت جاری رکھے گا، فلسطین سمیت دنیا میں رونما ہونیوالے واقعات سے مسلم دنیا میں بے چینی کی لہر ہے، اسلامی دنیا کے اختلافات کے خاتمے کیلئے اوآئی سی مناسب پلیٹ فارم ہے، مسلم دنیا کے باہمی اختلافات کے خاتمے کیلئے پاکستان کردار ادا کرنے کو تیار ہے‘ او آئی سی مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا تنازعہ کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان مسئلہ کشمیر حل ہونے تک کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔ وہ پیر کو ایوان صدر میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل عیاد امین عبداللہ مدنی سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے۔ ملاقات کے دوران فلسطین سمیت مسلم دنیا کو درپیش دیگر مسائل خاص طور پر افغانستان‘ کشمیر ‘ شام ‘ عراق کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں فلسطین میں اسرائیل کے مظالم پر متفقہ موقف اختیار کرنے کیلئے او آئی سی کا اجلاس بلانے پر بھی غور ہوا۔ صدر نے کہا کہ مسلم دنیا کے متحد نہ ہونے کی وجہ سے آج اسرائیل کو اتنی جرأت ہوئی کہ وہ دھڑلے سے سینکڑوں فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے اور کوئی اسکا ہاتھ روکنے والا نہیں۔ صدر مملکت نے او آئی سی کی طرف سے بھی کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہ کرنے کو بھی افسوسناک قرار دیا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان چین اکنامک کاریڈور منصوبہ صرف خطہ کے ہی نہیں اسلامی دنیا کے اقتصادی مسائل حل کرسکتا ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے صدرمملکت کو بتایا کہ او آئی سی ممالک کی سائنس کانفرنس جلد پاکستان میں ہوگی۔ صدر مملکت نے تجویز دی کہ یہ کانفرنس اگلے سال مارچ میںکرائی جائے۔ صدر نے پاکستان کے نعیم خان کے بطور اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل انتخاب کی تعریف کی اور کہا کہ ان کے انتخاب سے پاکستان اور او آئی سی کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ صدر نے سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ پاکستان اور سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین کی حیثیت سے کامسٹیک کو فعال ادارہ بنانے کیلئے فعال کردارادا کرتا رہا ہے۔ نتھیا گلی سمر کالج آف فزنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ آج کے دور میں سائنس اور ٹیکنالوجی ہی ترقی کی اصل راہ ہیں، آئندہ 16 برس کے دوران ایٹمی توانائی سے 88سو میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت ایٹمی تحقیق اور ترقی کے شعبے میں مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔