شریف برادران نے قصاص سے بچنے کیلئے ضابطہ فوجداری بدلنے کی منصوبہ بندی کر لی: طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف برادران نے قصاص سے بچنے کیلئے ضابطہ فوجداری بدلنے کی منصوبہ بندی کر لی، ضابطہ فوجداری کو بدلنے کا منصوبہ عوام اور انصاف کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہے ،ماڈل ٹائون کے قاتل انجام سے نہیں بچ سکتے ، ایک بار پھر کہہ رہا ہوں نواز شریف کا طیب اردگان بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا ، ،قوانین میں ترامیم کا حکم وزیر اعظم نواز شریف نے دیا اور عملدرآمد وزیر اعلیٰ پنجاب کرا رہے ہیں ۔قانون کے ساتھ حکومتی دہشتگردی کا منصوبہ 180 ایچ میں تیار ہوااور عملدرآمد کیلئے اسے اسلام آباد بھجوا یا جا چکا ہے ۔ انہوں نے یہ دعویٰ گزشتہ روز عوامی تحریک کے سیکرٹریٹ ماڈل ٹائو ن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف اور قصاص سے بچنے کیلئے سو سال پرانے قانون،ضابطہ فوجداری ایکٹ 1898 کے سیکشن 200سے 204 تک کو بلڈوز کرنے جا رہے ہیں۔ ایک ایسے موقع پر ضابطہ فوجداری میں ترامیم لائی جا رہی ہیں جب عوامی تحریک کا استغاثہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے ،جس قانون کے تحت یہ استغاثہ دائر ہوا حکمران اس قانون کو ختم کرنے جا رہے ہیں ،ان ترامیم کے بعد ایف آئی آر کے اندراج سے انکار کی صورت میں کوئی متاثرہ فریق عدالت سے براہ راست رجوع نہیں کر سکے گا۔پرائیویٹ کمپلینٹ کی صورت میں اسے پھر دوبارہ ایس ایچ او کی توثیق سے ہی عدالت سے رجوع کرنے کا حق ملے گا اور حکومت ریٹائرڈ افراد کے ذریعے پرائیویٹ کمپلینٹ کو ایگزامن کروائے گی، تحریک قصاص حکومتی ترامیم سے اب رکنے والی نہیں ،شہدائے ماڈل ٹائون کا انصاف بشکل قصاص ہو کر رہے گا ۔شریف برادران کو اس کا حساب دینا ہے اور بہت جلد یہ حساب ہونے والا ہے ۔حکمرانوں کی بد حواسیاں انہیں ان کے انجام کی طرف دھکیل رہی ہیں ، تحریک قصاص اور تحریک احتساب منطقی انجام تک پہنچے گی۔انہوں نے کہاکہ کل 6 اگست سے شروع ہونے والی ہماری تحریک قصاص کا پہلا فیز 30اگست کو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن