ینگون(نیٹ نیوز) میانمار کے حکام نے عراق و شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کی طرف سے ملک کی معروف سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کو قتل کرنے کی مبینہ دھمکیوں کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ یہ دھمکی دو صفحات پر مشتمل ایک خط کے ذریعے دی گئی ہے جس کا عنوان ’’ آئی ایس انکامان یعنی (داعش کی دھمکی)‘‘ تھا اور وہ ملائیشیا کی نیگری سیمبلان ریاست کے نلائی شہر کی پولیس کے نام بھیجا گیا تھا۔ملائیشیا کی ایک نیوز ویب سائیٹ 'ملائسیا کنی' کے مطابق اس خط میں ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق، ان کے نائب احمد زاہد حمیدی، ملک کے اٹارنی جنرل محمد آفندی اور پولیس کے سربراہ خالد ابوبکر کو بھی دھمکی دی گئی ہے۔ اخبار 'چائنا پریس' کے مطابق دھمکی آمیز خط میں آنگ سان سوچی اور ملائیشیا کے رہنماؤں کی تصاویر بھی شامل ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ آنگ سان سوچی کی سکیورٹی کے مناسب اقدامات کیے جا رہے ہیں اور میانمار کے حکام ایسی دھمکیوں کو کم اہم تصور نہیں کریں گے۔