پارلیمنٹ کی لابیوں میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی بازگشت

جمعرات کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں مسلم لیگ(ن) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہو ا جس کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس شام کو منعقد ہوا لیکن ارکان کی عدم دلچسپی کے باعث اجلاس زیادہ دیر جاری نہ رہا ،ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی کورم کی نشاندہی کے خطرہ ‘‘کو بھانپتے ہوئے اجلاس کی کاروائی جمعہ تک ملتوی کر دی، قومی اسمبلی میں سعودی عرب میں محصور پاکستانی محنت کشوں کو ان کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کیا گیا نکتہ اعتراض پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہزاروں پاکستانی متاثر ہوئے ہیں تشویشناک صورتحال ہے، ڈپٹی سپیکر نے انہیں بتایا کہ قومی اسمبلی کی طرف سے باضابطہ طور پر اس معاملے کا نوٹس لے لیا گیا ہے وزارت خارجہ سے رپورٹ طلب کر لی گئی ہے مسرت احمد زیب نے نشست سے کھڑے ہو کر کورم کی نشاندہی کے لیے فلور مانگا تو ڈپٹی سپیکر نے اجلاس ملتوی کرکے حکومت کو خفت سے بچا لیا کو پارلیمنٹ ہائوس کی لابیوں میں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مسلم لیگ(ن) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی روئیداد موضوع گفتگو بنی رہی ،اسی طرح ساتویں سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں وزیر داخلہ کا جرات مندانہ خطاب کا چرچا تھا،11مئی 2013ء کے انتخابات کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا یہ تیسرا باضابطہ اجلا س جس میں وزیر اعظم نے ارکان کے گلے شکوے سنے، بیشتر ارکان نے وزراء کے طرز عمل کی شکایت کی ، اسد الرحمن نے ماحول خراب کر دیا ، ارکان نے وزیر اعظم کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کو سفارتی محاذ پر جس انداز سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے اس کی بازگشت پارلیمنٹ ہائوس میں بھی سنی گئی ہے، شیخ رشید احمد اکثر و بیشتر مولانا فضل الرحمن کو آڑے ہاتھوں لیتے رہتے ہیں لیکن جمعرات کو ایوان میں دونوں باہم’’ شیرو شکر ‘‘نظر آئے ،مولانا فضل الرحمنٰ قومی اسمبلی میں شیخ رشید احمد کے ساتھ والی نشست پر بیٹھ گئے کچھ دیر تک مولانا فضل الرحمن اور شیخ رشید احمد سرگوشیاں کرتے رہے ،اس ملاقات میں مولانا فضل الرحمن شیخ رشید احمد کو کس راہ پر لگانے کی کوشش کی، سر دست اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے باور کیا جاتا ہے مولانا فضل الرحمن نے شیخ رشید کو اپنا طرز عمل درست کرنے کی تلقین کی ہو گی ،ساتویں سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں کشمیر کا کیس لڑنے پر جہاں ملک کے طول وعرض سے چوہدری نثار کو مبارک بادیں دی جا رہی ہیں وہاں شیخ رشید احمد بھی سارک کانفرنس میں وفاقی وزیر داخلہ کو مسئلہ کشمیر اٹھانے پر مبارک باد دینے پر مجبور ہو گئے ،پارلیمانی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے مسلم لیگی ارکان کو ایوان میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے لیکن اسی روز اس ہدایت پر عمل نہیں ہوا اب وزیر اعظم کو خود ایوان میں بیٹھنا ہو گا جس کے بعد صورت حال بہتر ہو جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...