دھیمے لہجے کا سخنورشاعر

Aug 05, 2017

مکرمی :صاحب اسلوب شاعر افتخار عارف اپنے رنگ سخن کی بدولت نہ صرف شہرت دوام رکھتے ہیں بلکہ یہ نغمہ و شعر سے دلچسپی رکھنے والوں کے دلوں میں بھی بستے ہیں۔اردو مرکز لندن سے اکادمی ادبیات اور نیشنل بک فائونڈیشن سے ادرہ فروغ قومی زبان اسلام آباد تک افتخار عارف کی خدمات ایک طویل مقالہ کی متقاضی ہیں۔ مہر دونیم سے کتاب دل و دنیا تک انہوں نے شعر و سخن کے جو پھول کھلائے ہیں ان کی مہک اور تازگی وابستگان ادب کے دلوں کو تادیر مسحور کرتی رہے گی۔دکھ، غم ، ہجر، فراق اور ہجرت کا المیہ ان کی زندگی کی لازمہ بن کر رہ گیا ہے اور گریہ و عزاداری ان کی خمیر میں رچی بسی ہے اوراس غم واندوہ سے وہ روشنی پھوٹتی ہے جو قلوب اور منور اذھان کو جِلا بخشتی ہے۔ افتخار عارف کی شاعری میں انسانیت کا وقار ، غیرت اور خواداری کا عنصر بدرجہ اتم موجود ہے اور شرف انسانیت کے لیے ان کا قلم مختص ہو کر ہو گیاہے۔ غزل اور نظم میں یکساں دسترس اور جمالیاتی تنوع افتخار عارف کا خاصاہے۔( ارشاد علی)

مزیدخبریں