کراچی(ہیلتھ رپورٹر) ضلع وسطی کے علاقے کریم آباد میں 48 سالہ امینہ سلیم نیگلیریا کا شکار ہو کر انتقال کرگئیں۔ نیگلیریاکنٹرول کمیٹی نے علاقے سے پانی کے نمونے حاصل کئے‘ کلورین کی عدم موجودگی ثابت‘ نیگلیریا جرثومے کی افزائش کا خطرہ‘ شہریوںمیں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی نیگلیریا کنٹرول کمیٹی کے فوکل پرسن ڈاکٹرسید ظفر مہدی نے نوائے وقت کوبتایاکہ کریم آباد کے گھروں‘ سخی حسن‘ واٹر پمپنگ اسٹیشن اورحاجی کیمپ پمپنگ اسٹیشن کے پانی کے نمونے چیک کئے ان میں کلورین موجود نہیں تھی‘ اس علاقے کی نیگلیریا سے متاثرہ خاتون امینہ سلیم کوپٹیل اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جو چل بسی۔ واضح رہے نیگلیریاکا جرثومہ دماغ تک پہنچ کر فوری ہلاکت کا باعث بنتا ہے۔ کراچی میں اب تک نیگلیریا سے ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔ پانی میں کلورین شامل کرکے جرثومے کی پیدائش روکی جاسکتی ہے۔ متعلقہ محکمے کی جانب سے اس ضمن میں انتظامات ناکافی ہیں۔ دوسرے پانی کی بوسیدہ پائپ لائنوں کی وجہ سے بھی کلورین کے اثرات زائل ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا کہ نیگلیریا کمیٹی کی جانب سے کلورین کی گولیاں مفت فراہم کی جارہی ہیں۔شہری اپنے طور پر پانی کے ٹینکس میں کلورین شامل کریں یا کپڑے دھونے والا بلیچنگ چائے کا ایک چمچ ایک جگ میں شامل کرکے واٹر ٹینک میں ڈال دیں‘ پانی جراثیم سے محفوظ ہوجائے گا۔ نیگلیریا کمیٹی نے اب تک مختلف مقامات سے 450 نمونے حاصل کئے ہیں۔ 65 فیصد مقامات پر پانی میں کلورین موجود ہے۔