نااہلی کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کرینگے:سعد رفیق، آئندہ وزیراعظم بھی نواز شریف ہونگے :مریم اورنگزیب

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پانامہ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کےخلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہاہے جو ناقابل فہم ہے، ہم نے فیصلے کی روح کے مطابق عمل کیا، آئندہ الیکشن میں نواز شریف کی قیادت میں اتحادیوں کے ساتھ مضبوطی سے واپس آئیں گے،عمران خان پر لگنے والے الزامات پر آنکھیں جھک جانی چاہئیں ، معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے،عمران خان کو پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دینا چاہیے،جو دوسروں کی پگڑیاں اچھالتا ہے اللہ کا نظام ضرور حرکت میں آتا ہے، ملک کے نظام عدل کو حرکت میں آنا چاہیے ۔ جمعہ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس پر خوشی نہیں لیکن یہ مکافات عمل ہے، جو دوسروں کی پگڑیاں اچھالتا ہے، اس پر اللہ کا نظام ضرور حرکت میں آتا ہے۔ عمران خان نے جو نفرت کے بیج اور فصل بوئی ہے یہ اس کا شاخسانہ ہے۔ عمران خان پر وہ الزامات لگے ہیں جو پاکستان کی کسی پارٹی کے سربراہ پر نہیں لگے۔ انہوںنے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہر مرتبہ ملبہ مسلم لیگ (ن) پر لگا دیتے ہیں، آپ دوسروں کو تو بڑی شرم دلاتے ہیں لیکن آپ کی اپنی شرم گم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف ہونا چاہئے، عائشہ گلالئی باوقار رکن اسمبلی کے طور پر جانی جاتی ہیں، ان کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے اور عمران خان کو اصولی طور پر پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دے کر خود کو تحقیقات کیلئے پیش کرنا چاہئے تاکہ اگر آپ بے گناہ ہیں تو آپ کی بے گناہی ثابت ہو اور اگر آپ نے واقعی یہ کارروائی کی ہے تو پھر اس کی سزا ملنی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ امیر مقام کے ٹیلی فون کا افسانہ بنایا گیا، ہم نے امیر مقام کو ٹیلی فون کرنے کو نہیں کہا تھا اور نہ ہی عائشہ گلالئی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔ اس تمام معاملے پر بے بنیاد پراپیگنڈہ بند کیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اندر موجود لڑکا جو ابھی تک ختم نہیں ہو رہا، اسے ختم کریں، ہم اپنے سے بڑوں کو بھی باپ کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں اس کارروائی پر بہت افسوس ہوا ہے جس کے باعث سیاست کو نقصان اور سیاسی کارکنوں کو دکھ پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا محترمہ کے الزامات کی تفتیش نہیں ہونی چاہئے، کیا آپ کو اس کے بغیر جانے دیا جائے، اس ملک کی سول سوسائٹی، آزاد میڈیا اور نظام عدل کو حرکت میں آنا چاہئے اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے چاہئیں۔وزیر ریلوے نے کہا کہ پانامہ کیس میں نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے اس پر نظرثانی میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کے نامور قانون دان یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی کا مطلب سپریم کورٹ کی آزادی نہیں بلکہ نچلی عدالتوں کی بھی آزادی ہے۔ عاصمہ جہانگیر، علی احمد کرد اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدور اور ممتاز قانون دان اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں۔ میں بھی فاضل عدالت سے درخواست اور استدعا کرنا چاہتا ہوں کہ ہمیں انصاف کیلئے غیر جانبدار پلیٹ فارم مہیا کیا جائے۔ وزےر مملکت برائے اطلاعات و نشرےات مرےم اورنگزےب نے کہا ہے کہ مےاں محمد نواز شرےف ہی لوگوں کے دلوں کے وزےر اعظم ہےں اور آنے والے وقت مےں وزےر اعظم نواز شرےف ہی ہوں گے ۔ نواز شرےف کے نا مکمل ٹاسک اور منصوبوں کو آئندہ 10 ماہ مےں مکمل کےا جائے گا ،اپوزےشن کی تمام جماعتوں اور بالخصوص اےک جماعت کو چاہےے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں مےں جہاں جہاں ان کی حکومتےں ہےں وہاں پر کام کرےں ۔ انہوں نے چار سال ضائع کئے ہےں ان کے پاس کارکردگی بتانے کے لےے اےک لفظ بھی نہےں ۔ چار ، پانچ روز سے سوشل مےڈےا اور الےکٹرانک مےڈےا کے کچھ حلقوں مےں صرف خاتون پر سےاست ہو رہی ہے اگر عائشہ گلا لئی نے کسی قسم کا بھی الزام لگاےا ہے تو اس کی کسی مستند فورم پر تحقےق ہونی چاہےے ۔ مرےم اورنگزےب نے کہا نئی کابےنہ سابق وزےر اعظم نواز شرےف کا ہی تسلسل ہے ۔محمد نواز شرےف کے نا مکمل ٹاسک کو موجودہ کابےنہ اس پر عملدرآمد کرے گی ۔ جب ہم 2018 ءمےں عوام کے پاس دوبارہ جائےں گے تو اسی منشور پر عمل کےا ہو گا جس کا وعدہ 2013 ءکے انتخابات مےں مےاں نواز شرےف نے پاکستان کی عوام سے کےا تھا ۔مرےم اورنگزےب کا کہنا تھا کہ اپوزےشن کی تمام قوتوں اور بالخصوص اےک جماعت کو چاہےے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں مےں جہاں جہاں ان کی حکومتےں ہےں وہاں پر کام کرےں کےونکہ اس شور سے عوام کو کوئی فائدہ نہےں پہنچ رہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ آخری 10 ماہ مےں ان کو بھی سوچنا چاہےے ۔ اےک اہم صوبہ خےبرپی کے مےں ان کی حکومت ہے اس طرح سندھ مےں پےپلز پارٹی کی حکومت ہے ہم سب کو مل کر وفاق کا ثبوت دےنا چاہےے اور ہم سب کو مل کر اپنے اپنے صوبوں مےں کام کرنا چاہےے تاکہ جب ہم 2018 ءمےں لوگوں کے پاس جائےں تو لوگ ان وعدوں کو ضرور دےکھےں جو 2013 ءمےں ان سے ہوئے تھے ۔ مرےم اورنگزےب کا کہنا تھا کہ ورکنگ جرنلسٹس کے لےے گزشتہ 6,7 ماہ سے کام کر رہے ہےں ےہ کام حتمی مرحلہ مےں ہے ۔ ان کی فلاح و بہبود اور سکےورٹی کا پاکستان مےں بہت مسئلہ ہے ۔ ورکنگ جرنلسٹس نے دہشت گردی کے خلاف آگے بڑھ کر جس طرح جنگ لڑی ہے اس لےے انہےں تحفظ کی اشد ضرورت ہے ڈرافٹ بل تےار ہو گےا ہے جس سے انہےں سکےورٹی کے حوالہ سے قانونی تحفظ ملے گا۔ پہلی مرتبہ جب مےں وزےر بنی تھی تو جو ذمہ دارےاں مجھے دی گئی تھےں انہےں مکمل کروں گی ۔ مرےم اورنگزےب کا کہنا تھا کہ چار ، پانچ روز سے سوشل مےڈےا پر اور الےکٹرانک مےڈےا کے کچھ حلقوں مےں صرف خاتون پر سےاست ہو رہی ہے ۔اس سلسلہ کو ےہاں پر ختم ہونا چاہےے اگر عائشہ گلا لئی نے کسی قسم کا بھی الزام لگاےا ہے تو اس کی کسی مستند فورم پر تحقےق ہونی چاہےے کےونکہ کوئی بھی خاتون پبلک مےں آ کر خود پر ہراساں کے حوالہ سے الزام لگاتی ہے تو اس کے بارے مےں بطور معاشرہ ہمےں سوچنا ضرور چاہےے اگر رکن پارلےمنٹ کا تحفظ محفوظ نہےں تو کم از کم تحقیقات ہونی چاہئیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...