لاہور (فرخ سعید خواجہ) لاہور کو مسلم لیگ (ن) کا گڑھ کہا جاتا ہے، سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف قومی اسمبلی کے جس حلقہ انتخاب این اے 120 سے نااہل قرار پائے ہیں الیکشن 1993, 1990, 1982, 1985 اور 1997ءمیں اسے حلقہ 95 کہا جاتا اور ان تمام انتخابات میں میاں نواز شریف یہاں سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوتے رہے جبکہ ان کے بھائی اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف 1993,1990 اور 1997ءمیں ملحقہ حلقے این اے 96 سے الیکشن جیتتے رہے اب وہ حلقہ این اے 119 کہلاتا ہے جہاں سے حمزہ شہباز رکن قومی اسمبلی ہیں مشرف دور میں ہونے والے الیکشن 2002ءمیں این اے 95 کو این اے 120 اور این اے 96 کو این اے 119 میں تبدیل کر دیا گیا تھا البتہ دونوں حلقوں کے کچھ علاقوں میں ردوبدل کی گئی اور چند ایک نئے علاقے ان حلقوں میں شامل ہوئے الیکشن 2002ءمیں این اے 120 سے موجودہ وفاقی وزیر تجارت اور مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ این اے 119 اور اس کی ذیلی صوبائی اسمبلی کی نشست پر موجودہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے تھے الیکشن 2008ءمیں این اے 120 پر بیگم کلثوم نواز کے میکے سے تعلق رکھنے والے موجودہ صوبائی وزیر بلال یٰسین کو مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ پر کامیاب ملی الیکشن 2013ءمیں میاں نواز شریف این اے 120 میں امیدوار کی حیثیت سے سامنے اور بلال یٰسین اس کے ساتھ صوبائی حلقے 139 میں امیدوار بنائے گئے اب جبکہ میاں نواز شریف کی نااہلی کے بعد این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کا معاملہ پر اسراریت اختیار کر گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو اس حلقہ انتخاب سے میدان میں اتارنے کا باقاعدہ فیصلہ سامنے آیا لیکن اس کے بعد شہباز شریف کو وزیراعلیٰ کے طور پر اپنی مدت پور کرنے اور الیکشن 2018ءمیں کامیابی کے بعد نواز شریف کے حقیقی جانشین وزیراعظم بنائے جانے کی تجویز سامنے آ گئی اس تجویز کے حق میں دلیل دی گئی کہ شہباز شریف کی وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے شاندار کارکردگی اور جاری منصوبوں کو تکمیل تک پہنچانے کی دن رات کی کاوش جیسا فریضہ ان کی جگہ آنے والے ادا نہیں کر سکے گا ادھر انہیں مرکز میں معاملات سمجھنے کیلئے دو تین ماہ لگ جائیں گے اس کا الیکشن 2018ءمیں نقصان ہو سکتا ہے سو اس کے بعد میاں شہباز شریف کے علاوہ مریم نواز اور سلمان شہباز کے نام سامنے آئے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں شریف فیملی کے کسی فرد کو ترجیح دی جائے گی اور اس حوالے سے فیصلہ منگل یا بدھ تک ہو جائےگا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے معاون خصوصی اور پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی نے نوائے وقت کو دوٹوک انداز میں کہا کہ آج تک این اے 120 کے امیدوار میاں شہباز شریف ہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق شہباز شریف ہی این اے 120 سے الیکشن لڑیں گے باقی کل کا حال خدا کو معلوم ہے۔ ہماری رائے میں شہباز شریف اگر این اے 120 سے الیکشن نہیں لڑتے تو بیگم کلثوم نواز کا امیدوار بننا قرین قیاس ہے۔
-این اے 120 شہباز شریف الیکشن نہ لڑے تو خاندان کے کسی فرد کو ترجیح دی جائیگی
Aug 05, 2017