;امریکہ نے بھارت کو ایس ٹی اے۔ 1 فہرست میں شامل کر دیا، چین کیلئے واضح پیغام

واشنگٹن(آئی این پی)امریکہ نے بھارت کو ایس ٹی اے۔1 فہرست میں شامل کر دیا ہے، یہ اعتراف ہے بھارت تمام عملی مقاصد کے لیے این ایس جی کے برآمدکنندگان کے کنٹرول ایکسچینج پر عمل کرتا ہے۔ اس سے امریکہ کے لیے بھارت کو اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی اور اس کی تیار کردہ مصنوعات فروخت کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ خاص طور پر سول سپیس اور دفاعی شعبے میں اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی بھارت کو مل سکے گی۔ بھارت کو امریکہ کی طر ف سے یہ مرتبہ دیا جانا چین کے لیے ایک واضح سیاسی پیغام ہے جوبھارت کے نیو کلیئرسپلائر گروپ (این ایس جی)کا رکن بننے کے راستے میں رکاوٹ ہے۔بھارت واحد ایٹمی ملک ہے جسے امریکہ نے یہ مرتبہ عطا کیا ہے اسرائیل بھی امریکہ کی اس فہرست میں ابھی تک جگہ نہیں پا سکا۔ اس طرح بھارت جنوبی ایشیا کا بھی پہلا ملک بن گیا جسے سٹریٹیجک ٹریڈ اتھورائزیشن۔1 (ایس ٹی اے۔1) فہرست میں شامل کرنے کے لیے امریکہ نے وفاقی نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔ بھارت ایشیا میں جاپان اور جنوبی کوریا کے بعد تیسرا جبکہ مجموعی طو رپر 37واں ملک ہے جسے یہ مرتبہ دیا گیا ہے جو امریکہ کے نیٹو اتحادیوں کو حاصل ہے۔ بھارت ابھی تک نیو کلیئرسپلائر گروپ (این ایس جی) کارکن نہیں۔ ابھی تک بھارت ایس ٹی اے ۔2لسٹ میں شامل تھا جس میں البانیا، ہانگ کانگ، اسرائیل، مالٹا، سنگاپور، جنوبی افریقہ اور تائیوان شامل ہیں۔دوسری طرف امریکہ نے دفاعی بل میں افغانستان میں بھارت کے کردار کو نظر انداز کر دیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکہ ایک طرف افغانستان میں امن کے لیے طالبان سے امن مذاکرات پر زور دے رہا ہے تو وہیں امریکی کانگریس نے دفاعی بل میں افغانستان میں بھارت کے کردار کو نظر انداز کردیا۔ مالی سال 2019 کے نیشنل ڈیفنس اتھارائیزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے)کو بل کے ابتدائی ورژن میں افغانستان کے استحکام اور سلامتی کو فروغ دینے کیلئے بھارت کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کی امریکی خواہش پر زور دیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں مشترکہ کانفرنس رپورٹ میں اس نقطے کو اجاگر نہیں کیا تھا۔ واشنگٹن میں یہ تاثر موجود ہے افغانستان میں بھارت کا بہت زیادہ کردار پاکستان اور طالبان کو پریشان کرسکتا ہے اور اس سے امریکہ کے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو بھی نقصان ہوسکتا ہے۔
امریکہ /نظرانداز

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...