بنگلہ دیش: طلباء کے مظاہرے جاری‘ 317 بسیں نذرآتش،شیلنگ‘ جھڑپیں 115 زخمی

ڈھاکہ (اے ایف پی+ این این آئی) بنگلہ دیش میں 2نوجوانوں کی ہلاکت پر طلباء کے مظاہرے جاری ہیں۔ پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور ربڑ کی گولیاں چلا دیں۔ جھڑپیں‘ 115 طلباء زخمی ہوئے ہیں‘ 317 بسیں نذر آتش کر دی گئیں۔ ہلاکتیں 2 مختلف واقعات میں ہوئی ہیں۔ یہ بات ڈاکٹر اور عینی شاہدین نے کہی۔ حکمران پارٹی کے کارکنوں نے بھی مظاہرین پر حملے کیے ہیں۔ ادھر پولیس نے شیلنگ کی تردید کر دی۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے‘ وزیر ٹرانسپورٹ عبدالقدیر نے تردید کی کہ کسی طلباء کو حکمران پارٹی کے کارکنوں نے نشانہ بنایا ہے‘ پارٹی آفس میں مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی ہے۔ طلباء کے مظاہرے شدت اختیار کر گئے جو عام انتخابات سے قبل حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی کا باعث ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طلباء کا حالیہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب گنجان آباد شہر ڈھاکہ میں ایک بس نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار نوجوان ہلاک ہوگیا، پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹریفک حادثے میں بس ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔ نوجوان کی ہلاکت کے بعد مظاہرین نے ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج کردیا ‘پرتشدد مظاہروں میں 317 بسیں نذرآتش کر دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن