ایف بی آر نے برطانیہ میں جائیداد یں رکھنے والے 700 افراد کو نوٹس بھجوادئیے

اسلام آباد(صباح نیوز‘ این این آئی)ایمنسٹی سکیم کی مدت پوری ہونے پر ایف بی آر ایکشن میں آ گئی ، پہلے مرحلہ میں دبئی اور برطانیہ میں جائیدادیں رکھنے والے افراد کو نوٹسز بھیجوا دیئے گئے ۔ذرائع کے مطابق او ای سی ڈی معاہدہ کے تحت ایف بی آر کوملنے والی معلومات کے مطابق تقریباً700 ایسے افراد کی نشاندہی ہوئی ہے جنہوں نے ایمنٹسی سکیم میں اپنی جائیدادیں ظاہر نہیں کیں لیکن وہ ان جائیدادوں کے مالک ہیں اور ان کو کرایہ یا دوسری آمدن ہو رہی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف بی آر نے برطانیہ میں جائیداد رکھنے والے 250 اور دبئی میں جائیداد کے مالک 450 پاکستانی شہریوں کو نوٹس بھجوائے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نوٹسز ایف بی آر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ونگ کی جانب سے بھجوائے گئے ہیں جس میں برطانیہ اور دبئی میں خریدی گئی جائیدادوں کے لیے سرمائے کا ذریعہ پوچھا گیا ہے۔ ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کی جائیدادوں کی معلومات او ای سی ڈی کے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت حاصل ہوئیں، اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد یکم ستمبر سے ہوگا، معاہدے کے تحت 101 رکن ممالک معلومات کے تبادلے کے پابند ہوجائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر یکم ستمبر کے بعد بیرون ملک اکائونٹس اور جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈائون کا آغاز کرے گا۔این این آئی کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب)کی جانب سے’ دبئی لیکس‘ جاری ہونے کا امکان ہے جس میں پاکستانیوں کی دبئی میں موجود 10 کھرب روپے سے زائد مالیت کی جائیدادوں کا انکشاف کیا جائے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق انسداِد بدعنوانی کے ادارے کی شکایت موصول ہونے پر نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس (ای بی ایم) میں پاکستانیوں کی دبئی میں موجود جائیدادیں افشا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن