پولیس کے مطابق کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین بولان میل کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑانے کی غرض سے ضلع بولان میں مچھ اور ہراک کے درمیان ریلوے ٹریک پر دہشت گردوں نے 8 کلو وزنی دھماکہ خیز مواد کو سات راکٹوں سے منسلک کر کے نصب کر دیا تاہم پولیس نے اطلاع ملتے ہی فوراً موقعہ پر پہنچ کر دھماکہ خیز مواد اور راکٹوں کو ناکارہ بنا دیا۔
خوش قسمتی سے خوفناک حادثہ ہوتے ہوئے رہ گیا، مسافر ٹرین بچ گئی ورنہ بڑی تباہی ہوتی۔ بلوچستان میں تخریب کاری کی بیشتر وارداتوں میں بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے اور بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے علیحدگی پسند عناصر ہی ملوث ہوتے ہیں۔ یہ وہ دہشت گرد ہیں جن کے ذہنوں میں بھارتی ایجنسی را اور افغانستان کی این ڈی ایس نے پاکستان دشمنی اور علیحدگی پسندی کی تخم ریزی کر رکھی ہے۔ ان کی سوچ، فکر اور کردار و عمل سب کچھ پاکستان دشمنوں کے پاس گروی ہے۔ پاکستان دشمنی ان کے دین، انسانیت اور حب الوطنی پر غالب آچکی ہے، اگر یہ واقعی اپنی قوم کے خیرخواہ ہوں تو بلوچستان میں جاری ترقیاتی کام اور سی پیک انہیں یہ باور کرانے کیلئے کافی ہیں کہ آئندہ دو تین برس تک بلوچستان پاکستان ہی نہیں اُن کے آقائوں کے ملکوں بھارت اور افغانستان سے بھی زیادہ خوشحال ہونے والا ہے۔ یہ مٹھی بھر د ہشت گرد بھاڑے کے ٹٹو ہیں۔ انکی فطرتیں مسخ ہو چکی ہیں، انہیں معاشرے میں بے اثر بنانے کی خاطر بلوچ عوام کو ان کی اصلیت سے آگاہ کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے۔ ان کے اہداف میں انسانی جانوں کے علاوہ ریلوے لائن اور سوئی گیس پائپ لائن بھی شامل ہیں لہٰذا ان قومی تنصیبات اور قومی عمارتوں کی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔