اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) سپریم شیعہ علماء بور ڈ کے سرپرست اعلی ٰقائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ حکومتیں مذہبی جماعتوں کی بیرونی امداد پر خاموش تماشائی نہ بنتیں تو دین اور دیس دونوں تباہی سے بچ جاتے، درہم و دیناراور ڈالر و ریال کے پجاری علماء کے سبب عوام دین سے دور ہوئے ، حکمران حق سننا نہیں چاہتے نظریاتی کونسل علماء بورڈ امن کمیٹیوں کو چاپلوسوں اور کالعدم جماعتوں سے بھر دیا گیاہے ، زائرین کے مسائل سے حکومت کو آگاہ کردیا ہے عقائداور عبادات سے متصادم کسی زیارت پالیسی کو قبول نہیں کریں گے ، ایران سے ڈرا ڈراکر امریکہ عربوں کا بیڑا غرق کردے گامسلم ممالک ہوش کے ناخن لیں اپنے معاملات غیروں کے ہاتھوں میں نہ دیں ، حرمین شریفین کو باہر سے زیادہ اند رسے خطرہ ہے مزارات گرانے والی سوچ کے خاتمے کیلئے اوآئی سی اقدامات کرے ، احتساب پرلگے انتقام کے تاثر کو ختم کیا جائے ورنہ لٹیرے مظلوم بن جائیں گے، کشمیر میں کلسٹر بموں کے حملے اور خوفناک کھیل کی تیاری ٹرمپ کی ثالثی پیشکش کا نتیجہ ہے ، امریکہ بلوچستان پر قبضہ کرنا چاہتا ہے ، اقتصادیات بچانے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط کے بجائے شعب ابی طالب ؑ کا جذبہ اپنانا ہوگا، پیہم جدوجہد سے متشدد جماعتوں پر پابندی لگوائی ممنوعہ جماعتوں پر پابندی پر صحیح معنوں میں عمل کرایا جائے، عزاداری امام حسین ؑ دین و شریعت کی پاسبان اور ہر مظلوم کی ڈھارس ہے محرم سے قبل ضابطہ عزاداری کا اعلان کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔