بھارتی پنجاب کے وزیراعلی نے آرٹیکل 370کے خاتمے کو غیرآئینی قرار دے دیا

بھارتی پنجاب کے وزیراعلی امرندر سنگھ نے نئی دہلی کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرنے کے اقدام کو مکمل طور پر غیر آئینی' قرار دے دیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے آئین کو قانونی دفعات کی پیروی کیے بغیر دوبارہ لکھا گیا، اس طرح کے تاریخی فیصلے کو صوابدیدی انداز کے ذریعے نہیں لینا چاہیے تھا'۔خیال رہے کہ بھارت نے ایک صدارتی فرمان کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370کو ختم کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بری مثال قائم کرے گا کیونکہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ مرکز صرف ایک صدارتی فرمان کا نفاذ کرکے ملک میں کسی بھی ریاست کی تنظیم نو کرسکتی ہے'۔اس موقع پر امرندر سنگھ نے ریاست میں کسی بھی قسم کا جشن یا احتجاج کو بھی ممنوع قرار دیا کیونکہ اس کی بنیاد پر بدامنی ہوسکتی ہے۔بھارتی پنجاب کے وزیراعلی نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی گئی، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حساس ترین معاملے پر مقررہ طریقہ کار کے بعد فیصلہ لینا چاہیے تھا۔امرندر سنگھ کا کہنا تھا کہ صدارتی حکم نے موثر طریقے سے آئینی ترمیم کے لیے 2تہائی اکثریت کی پارلیمانی ضرورت کو بائی پاس کیا۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور نئی دہلی کے اس یکطرفہ فیصلے میں دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔بھارتی پنجاب کے وزیراعلی نے کہا کہ بی جے پی نے اپنی اکثریت کو استعمال کرتے ہوئے جمہوری اور آئینی اقدار کو منہدم کردیا۔علاوہ ازیں بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امرندر سنگھ نے پنجاب میں 8ہزار کشمیری طلبا کی سیکیورٹی بڑھادی ہے اور حکومتی عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان سے ملیں اور ذاتی طور پر بات کریں۔

ای پیپر دی نیشن