مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد پاکستان سفارتی محاذ پر متحرک ہو گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو ٹیلیفون کیے اور ان کو کشمیر کی صورتحال پر خصوصی بریفنگ دی۔
وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون رابطہ کیا ہے.
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم اور رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال اوربھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا.
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنا خطے کے امن پر اثر انداز ہوگی، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھےگا.
انھوں نے کہا کہ عالمی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دلائیں گے، مظلوم عوام کے ساتھ ہیں.
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کشمیرکی موجودہ صورت حال پراظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی
قبل ازیں وزیراعظم نے ملیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے رابطہ کرکے کشمیرکی صورت حا ل پرتفصیلی گفتگو کی تھی، وزیراعظم نے کہا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرناعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ آج بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔