سرینگر (نوائے وقت نیوز) بھارت کے غیر قانونی قبضے والے جموں وکشمیر میںمظاہروں کے ڈر سے بھارتی فورسز نے مزید پابندیاں عائد کر دیں۔ سری نگر میں کرفیو لگا دیا۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کو ایک سال ہونے پر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں عوام کیلئے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ سری نگر کو فوجی محاصرے میں لے لیاگیا ہے۔ کسی کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ لائوڈ سپیکر سے اعلانات کر کے گھروں میں رہنے کا کہا گیا۔ بھارتی فوج جگہ جگہ ناکے لگا کر بیٹھ گئی ہے۔ غاصب فورسز نے چھاپے مار کر مختلف شہروں سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ ایک ہندو مملکت جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار ہے‘ کس طرح ایک مسلمان ریاست (کشمیر) کو جبرواستبداد کا نشانہ بنا کر اپنی مرضی مسلط کر سکتی ہے۔ یہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔ سری نگر میں 2 روز کیلئے کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ کاوٹیں اور خاردار باڑیں لگا کر سڑکیں بند کردی گئیں۔ وادی میں بھارتی فوج کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے ایک سال کے غیرقانونی محاصرے کے دوران 214کشمیریوں کو شہید، 1390 کو زخمی اور حریت و سیاسی رہنماؤں سمیت 13 ہزار 680کشمیریوں کو گرفتار کیا۔ قابض فوجیوں نے ظلم کی تاریخ رقم کرتے ہوئے پیلٹ گنوں سے 10ہزار 240کشمیریوں کونشانہ بنایا۔