اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) وزیراعظم نے ایف بی آر حکام کو ٹیکس ریکارڈ پورٹل بنانے کا حکم دے دیا‘ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو کی گئی اور کئی اہم فیصلے کئے گئے‘ وزیراعظم نے ایف بی آر حکام کو فوری طور پر پورٹل بنانے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ پورٹل پر کابینہ ارکان‘ ارکان پارلیمنٹ‘ بزنس کمیونٹی کا ٹیکس ریکارڈ ڈالا جائے۔ وزیراعظم نے پورٹل پر عام ٹیکس دہندگان کے ٹیکس کی تفصیلات بھی سامنے لانے کی ہدایت کی ۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ نے مختلف امور سے متعلق 13 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو کی گئی اور کئی اہم فیصلے کئے گئے۔کابینہ کو کرونا کی تازہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ جس پر کابینہ نے ملک میں کرونا کیسز کم ہونے پراطمینان کا اظہارکیا۔ کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کی تنظیم نو اور پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر سروسز کے چیئرمین کی تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ کو نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی، میڈیا ہاؤسز کے واجبات کی ادائیگیوں، گیس کی تقسیم کے منصوبوں، اقتصادی ترقی اور معاشی اعشاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی کابینہ کو ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی جبکہ کابینہ نے وزارت آئی ٹی کے ماتحت یو ایس ایف کمپنی کے سی ای او کی تعیناتی، پی آئی اے کے آر پی ٹی، ایریل ورک اور چارٹر لائسنس کی تجدید کیساتھ ساتھ پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ روات کے چارٹر کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والے ورکرز کے تحفظ کے بل کا بھی جائزہ لیا۔ شیخ رشید نے کابینہ کے اجلاس میں کچھ منٹ شرکت کی اور شرکا کو بتایا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں، کابینہ اجلاس کے دوران شیخ رشید اجازت لے کر واپس چلے گئے۔ کابینہ نے وزیرِ داخلہ اعجاز احمد شاہ کے مرحوم بھائی کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی کابینہ نے ڈاکٹر فیصل سلطان کومعاون خصوصی برائے صحت تعیناتی پر مبارکباد پیش کی۔ مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے سرکاری اداروں میں اصلاحاتی عمل میں پیش رفت کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کی۔ فیڈرل گورنمنٹ کی تنظیم نو کے حوالے سے بتایا گیا کہ تنظیم نو کے عمل کے بعد سرکاری اداروں کی تعداد 441سے کم ہو کر 324ہو چکی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف اداروں میں ایک سال سے زائد خالی رہنے والی اسامیوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ جولائی 2020میںگزشتہ سال 2019 ئکے مقابلے میں پاکستانی برآمدات میں 5.8فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ چیف ایگزیکیٹو آفیسر این آئی ٹی بی نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی کابینہ کے سامنے پیش کی‘ این آئی ٹی بی کی جانب سے مکمل کردہ منصوبوں میں ای اسروسز ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا اجرائ، کامیاب جوان ڈیجیٹل پلیٹ فارم، بیرون ملک ڈاکٹروں کے لئے یاران وطن، سیٹلائٹ انفارمیشن ڈیش بورڈ، ٹاسک ٹریکنگ سسٹم، نیشنل جاب پورٹل، وویمن ایمپاورمنٹ ، درست دام، کال سرزمین، 20ویب سائٹس کا اجرائ، مختلف وزارتوں کے لئے ویب سائٹس کی تشکیل شامل ہیں۔ کابینہ کو ای آفس کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔کابینہ کو موجودہ دور حکو مت میں سرکاری اشتہارات کی مد میں بقایا جات کی ادائیگیوںکے حوالے سے پیش رفت پر رپورٹ پیش کی گئی۔چند وزارتوں کی جانب سے بعض وجوہات کی بنا پر بقایاجات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام وزارتوں کی جانب سے بقایا جات کی ادائیگی کا عمل مکمل کر کے آئندہ چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کی جائے۔ کابینہ نے سسٹینیبل ڈویلپمنٹ گولز اچیوومنٹ پروگرام (Sustainable Development Goals Achievment Programme) کی گائیڈ لائنز میں گیس کی ڈویلپمنٹ سکیمز کے حوالے سے منصوبوں کی تکمیلی لاگت میں رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے پی آئی اے کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ ، ایرئیل ورک لائسنس کلاس - II ( ڈومیسٹک /انٹرنیشنل( اور چارٹر لائسنس کلاس- IIکی 2 سال کے لئے تجدید کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ روات کے مجوزہ چارٹر اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ہوم بیسڈ ورکرز پروٹیکشن بل 2020کا مجوزہ مسودہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوا دیا11کابینہ نے پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے واٹر ریسورسز اسلام آباد کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دی کابینہ نے حارث محمود چوہدری کو چیف ایگزیکیٹیو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی منظوری دی۔