اسلام آباد (جاوید صدیق) کشمیری حریت رہنما اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر نوائے وقت کے استفسارات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے غیر قانونی طورپر یکطرفہ اپنے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے فیصلہ اور ایک سال کے بدترین فوجی محاصرے نے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو مزید تقویت بخشی ہے یہ بھارت کی بھول ہے کہ وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچل دے گا۔ ایک سال میں کشمیریوں میں مزاحمت کی قوت میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارت کے غاصبانہ اقدامات اور کشمیر کی مسلمان آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے حربوں کے باوجود کشمیر کی زمینی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی۔ دنیا جانتی ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے دنیا کو مسئلہ کشمیر کا پرامن تلاش کرنا ہوگا۔ پانچ اگست کے اقدام کے حوالے سے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کا غیر قانونی فیصلہ اور اس کے بعد اس کے ظالمانہ اور سفاک ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری اپنے حق خود اختیاری کی جدوجہد کے لیے تگ ودو کررہے ہیں۔ بھارتی حکومت مختلف قوانین اور آرڈیننسوں کے ذریعے کشمیر کی حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتی۔ کشمیری احتجاج جاری رکھیں گے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس نے ہمیشہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے۔ میں بھارت اور پاکستان سے کہتا ہوں کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کے لیے مذاکرات کریں۔