بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک )لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والی تباہی کو دیکھ کر بیروت کے گورنر مروان عبود رو پڑے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنی زندگی میں ایسی تباہی کبھی نہیں دیکھی، یہ ایسی تباہی لگ رہی ہے جیسی جاپان کے ہیرو شیما اور ناگا ساکی میں ہوئی تھی، یہ دھماکہ بھی مجھے اسی کی یاد دلاتا ہے۔خیال رہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکہ نے جاپان کے 2 شہروں ہیرو شیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرائے تھے جس سے یہ دونوں ملک صفحہ ہستی سے ہی مٹ گئے تھے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران مروان عبود اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور رونے لگے۔ انہوں نے بتایا کہ امدادی کاموں میں مصروف کئی فائر فائٹرز سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔
https://twitter.com/haseeb_425?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1290712536183177218%7Ctwgr%5E&ref_url=https%3A%2F%2Fdailypakistan.com.pk%2F04-Aug-2020%2F1166255
خیال رہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں شدید نوعیت کا خوفناک دھماکہ ہوا ہے۔ بیروت میں ہونے والے دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ 10 کلومیٹر دور تک کے علاقوں میں مکانات اور دفاتر کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے کی جگہ سے قریبی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں ، شہر کی عمارتیں کھنڈر کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ ابتدائی طور پر اطلاعات آئی تھیں کہ دھماکہ بیروت بندرگاہ کے قریب آتش بازی کی فیکٹری میں ہوا ، پہلے ایک دھماکہ ہوا جس کے بعد دوسرا بڑا دھماکہ ہوا، دھماکے کے باعث بندرگاہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
لبنان کی پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ بیروت میں جو دھماکہ ہوا ہے وہ آتش بازی کی فیکٹری میں نہیں ہوا بلکہ یہ ایک انتہائی دھماکہ خیز مواد تھا جو کئی سالوں سے پڑا ہوا تھا۔
Beirut governor is literally crying while talking about the explosions, who likens them to Nagasaki and Hiroshima attacks pic.twitter.com/YPHqd1Sq2d
— Ragıp Soylu (@ragipsoylu) August 4, 2020
الجزیرہ ٹی وی کا کہنا ہے کہ دھماکہ سوڈیم نائٹریٹ کی وجہ سے ہوا ہے جو کہ کچھ سال پہلے ایک جہاز سے اتار کر بندرگاہ کے ویئر ہاؤس میں سٹور کیا گیا تھا۔ ایسی بھی اطلاعات آرہی ہیں کہ دھماکے کی وجہ سے لبنانی وزیر اعظم کی اہلیہ، بیٹی اور سٹاف کے ارکان معمولی زخمی ہوئے ہیں۔