اسلام آباد، سری نگر (نامہ نگار+نمائندہ خصوصی+نیوز رپورٹر) آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارت کے خلاف آج یوم سیاہ منائیں گے۔ اس روز مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہوگی جبکہ آزاد کشمیر میں یوم استحصال منایا جائے گا۔ آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے ساتھ ساتھ پورپ، امریکہ اور دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی کشمیری یوم سیاہ کے سلسلے میں بھارت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ بھارت نے 5 اگست 2019ء کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا قانون آرٹیکل 370 اور ریاستی درجہ ختم کر دیا تھا۔ جموں وکشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دو سال پورے ہونے پر آج جمعرات کو بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا۔ احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوں گے۔ احتجاج کا مقصد بھارت اور بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ 2019 ء میں اس دن بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ 5 اگست کو یوم سیاہ منانے، ہڑتال کرنے اور احتجاج کی اپیل قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی، کل جماعتی حریت کانفرنس اور دوسری تنظیموں نے کی تھی جبکہ قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پولیس نے 5 اگست کو یوم سیاہ کے موقع پر کشمیری تاجروں کو ہڑتال کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ایک ٹویٹ میں سید علی گیلانی نے لکھا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے تاجروں کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر وہ 5 اگست کو کاروبار بند رکھیں گے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ کشمیر پولیس کا ایک نیا ہتھکنڈا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 3 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہیلی کاپٹر نے منگل کی صبح پنجاب کے پٹھان کوٹ سے اڑان بھری اور کٹھوعہ میں رنجیت ساگر ڈیم کے اوپر پرواز کے دوران یہ ڈیم میں گر کر تباہ ہو گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیری نہیں جھکے۔ بھارت کو 5 اگست کا اقدام واپس لینا پڑے گا۔ عالمی برادری نے 5 اگست کے اقدام کو مسترد کردیا ہے۔ بھارت کو تمام غیرقانونی اقدامات واپس لینا پڑیں گے۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 5 اگست کے اقدام کیخلاف کشمیری متحد ہوگئے ہیں۔ بھارت کو 5 اگست کے اقدام پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ بھارت کی کشمیر پالیسی ناکام ہوگئی ہے۔ آر ایس ایس اور ہندوتوا سوچ نے بھارت کو کمزور کردیا ہے۔ بھارت کشمیریوں کے حقوق پامال کرنا بند کرے۔ بھارت کے اندر بھی ہندوتوا سوچ کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے۔ آج سیکولر بھارت کہیں دکھائی نہیں دے رہا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن یہ کام کشمیریوں کی قربانی دینے کی قیمت پر نہیں ہوگا،عالمی برادری بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ انسانوں والا سلوک کرے۔عمران خان نے یوم استحصال پر اپنے پیغام میں کہا ہے مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کو 2 سال ہو چکے ہیں۔ بھارت نے غیرقانونی تسلط برقرار رکھنے کیلئے فوجی محاصرہ کیا۔ بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو طاقت کے نشے میں بدمست ہوکر غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرتسلط جموں وکشمیر میں ہٹلر جیسا آمرانہ وجابرانہ قدم اٹھایا۔ ۔ عالمی برادری بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ انسانوں والا سلوک کرے ،بھارت اپنے یک طرفہ اقدامات کو کالعدم قرار دے ۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا متنازعہ، یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کشمیریوں کی تحریکِ آزادی کو دبانے کی ناکام کوشش ہے۔ یوم استحصال کے موقعے پر جاری کردہ اپنے بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بدنامِ زمانہ آر ایس ایس کا وہ متعصبانہ نظریئہ کامیاب نہیں ہوگا، فاشسٹ مودی جس کا پیروکار ہے، جبکہ مسئلہ کشمیر صرف رائے شماری کے ذریعے ہی حل ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کشمیری عوام کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور ان کے جمہوری و آئینی ادارے کشمیریوں کی جدوجہد کے پیچھے متحد کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر اب دنیا کو بیدار ہونا چاہیے، اور میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، جب تک ایسے ہو نہیں جاتا۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں قیام امن کے لیے ضروری ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کو اس کی اصلی صورت میں بحال کیا جائے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پانچ اگست کو حکومت پاکستان اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ سارے پاکستان میں یوم استحصال کشمیر منایا جائے گا۔ یوم استحصال کشمیر پر خصوصی پیغام میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا (آج) صبح 9 بجے ایک منٹ کے لئے ٹریفک بند ہوگی اور خاموشی اختیار کی جائے گی اور اس جدوجہد آزادی کو سلام عقیدت پیش کیا جائے گا جو کشمیری عوام نے پچھلے 70 سال سے جاری رکھی ہے۔ آج ساری قوم یوم استحصال منائے گی۔اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کے انڈیپنڈنٹ پرماننٹ ہیومن رائیٹس کمشن (آئی پی ایچ آرسی) کا 12رکنی وفد 4 سے 9اگست 2021ء کو اسلام آباد اور آزاد جموں وکشمیر کا دورہ کرے گا۔ یہ دورہ کمشن کے اس مینڈیٹ کا حصہ ہے۔ او آئی سی کی وزراء خارجہ کونسل (سی ایف ایم) کے بیالیسویں اجلاس میں سونپی گئی تھی کہ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرے اور اس پر مسلسل اپنی رپورٹس پیش کرے۔فواد حسین نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے‘ کشمیر پر ہم نے چار جنگیں لڑیں۔