اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ کے جج قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ میں اور میری اہلیہ ڈیلٹا وائرس سے متاثر ہو ئے تھے تاہم مجھے اور میری اہلیہ کو اسلام آبادکے ایک نجی ہسپتال کے باصلاحیت ڈاکٹروں اور عملے کی طرف سے بہترین علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ ہم دونوں کی عمر 60 سال سے زائد ہے۔ ہم نے ہر احتیاطی تدابیر بشمول عوامی مقامات پر ماسک پہننا ، دوسرے سے فاصلہ رکھنا اختیار کی پھر بھی بہت زیادہ تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویریئنٹ کا شکار ہو گئے۔ ویکسین کی حفاظت کے باوجود ہمیں ہسپتال میں داخل ہونا پڑا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ سب سے پہلی اور اہم بات یہ ہے کہ احتیاط سب سے اہم دوا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے لازم شدہ احتیاطی اور سماجی فصلے کی تدابیر کاخیال نہیں رکھا جا رہا ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قوم کی صحت کے امور ، امراض تنفس کے ماہرین اور کووڈ۔19 کے سپرد کئے جائیں۔ انہیں ٹی وی اور ریڈیو پر لایا جائے اورقوم کو خبر دار کریں اور آگاہی فراہم کریں۔