خصوصی اساتذہ کو ترقی نہ دینے پر اسلام آباد ہائیکورٹ برہم

 اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے خصوصی اساتذہ کی ترقی سے متعلق عدالتی حکم پر عدم عملدرآمدکیس میں خصوصی اساتذہ کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست میں وزارت انسانی حقوق سے متعلقہ دستاویزات طلب کرلیں۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے خصوصی اساتذہ کو عدالتی حکم کے ڈیڑھ سال بعد بھی ترقی نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عملدرآمد کر دیا ہے تو دستاویز ہمیں دکھا دیں، ابھی درخواست نمٹا دیتا ہوں۔ وزارت انسانی حقوق کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ دستاویزات اس وقت میرے پاس نہیں ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سیکرٹری انسانی حقوق کو پھر طلب کر لیتے ہیں۔ اپنے سینئرز سے ناراض ہیں جو انکو پھنسانے کا ارادہ ہے؟۔ اپنا بھی وقت ضائع کرتے ہیں اور عدالت کا بھی۔ دفتر میں کہیں گے ہائیکورٹ میں ہوں اور ہائیکورٹ میں جو کر رہے ہیں سب کے سامنے ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی آپ کے ساتھ مسئلہ کیا ہے، کوئی کام سیدھا نہیں کرنا ورنہ بیوروکریسی کیوں کہلائیں۔ عدالت نے وزارت انسانی حقوق کے نمائندہ کو آئندہ سماعت پر دستاویز پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی اساتذہ کی ترقی کا معاملہ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق کو بھیجا تھا،عدالت نے سیکرٹری وزارت انسانی حقوق کو چار ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...