لاہور (رفیعہ ناہیداکرام) خواتین نے بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے فوجی محاصرے کو دو برس مکمل ہونے پر مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے انسانیت سوزمظالم پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ دنیا خاموش تماشائی نہ بنے اور محاصرہ ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو میں تحریک انصاف شعبہ خواتین کی مرکزی صدر ڈاکٹر نوشین حامد نے کہاکہ دو برس قبل مودی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کردی تھی۔ آج بھی نہتے کشمیری عوام کیخلاف بھارت کے یکطرفہ غیر قانونی اقدامات نے انکی زندگی اجیرن کررکھی ہے۔ عالمی میڈیا بھارتی ریاستی دہشتگردی کو بے نقاب کرے۔ مسلم لیگ (ن) شعبہ خواتین کی مرکزی صدر نزہت عامر صادق نے کہاکہ کشمیری عوام برسوںسے جس صبرواستقامت سے اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں‘ دنیا میںاس کی مثال نہیںملتی۔ پیپلز پارٹی شعبہ خواتین پنجاب کی رہنما بیلم حسنین نے کہاکہ عالمی برادری تعصب اور دوہرے معیار کو چھوڑ کر کشمیریوں کا مسئلہ حل کرائے۔ مسلم لیگ ق شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فرخ خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق کشمیر کا فیصلہ ہونا چاہئے۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی صدر دردانہ صدیقی نے کہاکہ بھارت کے پانچ اگست کے اقدام کو مسترد کرتے ہیں یہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر ڈاکہ ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کی شعبہ سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز کی پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے کہا کہ دنیا بھر میں اب ظلم کو باقاعدہ طور پر ظلم کہنے کی روایت زور پکڑ رہی ہے۔ بھارت ایک غاصب اور ظالم ملک کے طور پر کشمیریوں پر قابض ہے اور اپنے ظلم و ستم ڈھارہا ہے۔
دنیا کشمیر پر خاموشی تماشائی نہ بنے کردار ادا کرے سیاسی سماجی خواتین
Aug 05, 2021