رحیم یار خان(بیورو رپورٹ) نیب نے وائس چانسلر خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجیئنرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر سلیمان طاہر کے خلاف مبینہ بد عنوانیوں اور کرپشن بارے تحقیقات کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق اتوار یکم اگست کو جب وزیر اعظم عمران خان فون پر شہریوں کی کالز براہ راست سن رہے تھے تو خواجہ فرید یونیورسٹی سے ملازمت سے نکالے گئے ایک شخص نے وزیر اعظم کو بتایا تھا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر یونیورسٹی سے پرانے ملازمین کو نوکریوں سے نکال کر اپنے من پسند افراد کو بھرتی کر رہا ہے جبکہ یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر گھپلے بھی کئے جا رہے ہیں۔ جس پر وزیر اعظم نے فون پر مذکورہ شخص کو اس بارے مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کروائی تھی جس کے باعث خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر ہی یونیورسٹی میں ہونے والے مبینہ گھپلوں بارے نیب نے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ وائس چانسلر پر یونیورسٹی سے کم گریڈ والے سینکڑوں افراد کو نوکریوں سے نکالنے اور پھر من پسند افراد کو بھرتی کرنے اور ٹھیکوں میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کے الزامات ہیں جس کی نیب نے اب انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔
بدعنوانی کا الزام‘ نیب کا وائس چانسلر خواجہ فرید یونیورسٹی کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
Aug 05, 2021