وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اور مانیٹرنگ بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اور مانیٹرنگ بورڈ کے 8 ویں اجلاس میں اہم امور کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی سے واپس لینے کے فیصلے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ کو پی سی ون موڈ میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ کو حکومت اپنے وسائل سے شروع کرے گی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے منصوبے سے متعلقہ امور کو جلد نمٹانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ملتان، وہاڑی روڈ اور فیصل آباد،چنیوٹ، سرگو دھا روڈ کیلئے نظرثانی شدہ پراجیکٹ پرپوزل کی منظوری دی گئی۔ لاہور میں واٹر میٹر لگانے کے منصوبے کی نظرثانی شدہ پرپوزل کی بھی منظوری دی گئی۔ کھاریاں ڈنگہ روڈ پراجیکٹ کو بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پورٹ فولیو سے واپس لینے کے فیصلے کی منظوری دی گئی۔پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی درخواست پر پنجاب کے شہرو ں میں سٹیزن فسلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے منصوبے پر عملدرآمد کا اختیار پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کو دینے کی منظوری دی گئی جبکہ 4 شہروں لودھراں، چکوال، سیالکوٹ اور رحیم یار خان میں سٹیزن فسلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے منصوبے کو پی سی ون موڈ میں شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبوں سے متعلقہ امور کو جلد سے جلد نمٹایا جائے اور منصوبوں کے لئے ٹائم لائن مقرر کرکے تیزی سے آگے کی جانب بڑھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹس کے حوالے سے تمام قواعد و ضوابط کو مد نظر رکھا جائے۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پالیسی اینڈ مانیٹرنگ بورڈ کے7 ویں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سیل کی ممبر قراۃالعین میمن نے منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات سردار آصف نکئی، مشیر اقتصادی امور ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم/ سیکرٹری ہاؤسنگ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، چیف ایگزیکٹو آفیسر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی.