گوادر(بیورو رپورٹ ) بلوچستان نیوٹریشن ڈائریکٹوریٹ گوادر اور یونیسیف کی اشتراک سے گوادر کونسل ہال میں "" ماں کے دودھ کی افادیت "" کے عنوان پر سیمینار منعقد ہوا۔ جس میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کیا۔ جبکہ سیمینار کے خاص مہمان یونیسیف کے محمد ہمایوی مری تھے ،جبکہ دیگر مہمانان میں شیراز علی بلوچ ،ڈاکٹر اورنگ زیب کمال،شے عبدالسلام اور نجیب کاکڑ نے خصوصی طور پر سیمینار میں شرکت کیاجبکہ بلوچستان نیوٹریشن ڈائریکٹوریٹ گوادر کے ڈسٹرکٹ نیوٹریشن کوارڈینیٹر محمد اسحاق اور اسٹاف کیساتھ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، این آر ایس پی کے سلام بلوچ اور عبدالروف اور لوگوں نے بھی شرکت کی۔ سیمینار کا ابتداءتلاوت قران سے ہوا جسکی سعادت نذیر احمد نے حاصل کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے مہمان خاص محمد ہمایوں مری۔ ڈاکٹر رھیسہ عزیز۔ بلوچستان نیوٹریشن ڈاھرکٹوریٹ ضلع گوادر کے کوآرڈینیٹر محمد اسحاق۔ سنیئر استاد عبدالحمیدنے خطاب کرتے ہوئے ماں کے دودھ کی افادیت پر روشنی ڈالتےہوئے کہاکہ قران مجید میں ارشاد باری تعالی ہے کہ اپنے بچوں کو دو سال تک ماں کی ہی دودھ پلائی جائے اور چھ ماہ تک ماں کی دودھ بچے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے اس سے ایک بچے کی صحت بہتر ہوگی جبکہ معاشی حوالے سے بھی گھرانے کو فائدہ ہوگا بجائے وہ فارمولے یا ڈبے کی دودھ خریدے۔ ماں اپنے بچے کو معاشرے میں ایک تندرست اور زہین فرد بنانے میں سب سے اہم کردار ادا کرسکتی ہے جس میں بچے کے دودھ پلانے سے لیکر بچے کے نام رکھنے تک۔اس لئے کہتے ہیں کہ ماں بچے کی پہلی اسکول ہے جس میں بچہ پیدائش سے لیکر جوانی تک ماں کی ہی گود میں سیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماں کے دودھ کی افادیت بہت اہمیت کا عامل ہے۔ تمام مائیں چھ ماہ تک اپنی بچوں کو صرف اپنی ہی دودھ پلائیں جبکہ حمل کے پہلے گھنٹے کا دودھ بچے کے لئے انتائی اہمیت کا عامل ہے کیونکہ اس وقت بچے کی پیدائش کے دوارن ماں کی دودھ گھاڑا ہوتا ہے جوکہ بچے کے لئے اہم ہے۔ اس کے علاوہ جب ماں بچے کو دودھ پلاتی ہے تو ماں خود بھی مختلف بیماریوں سے محفوظ ہوتی ہے چھ ماہ گزرنے کے بعد ماں کے دودھ کیساتھ ساتھ ہلکا سا غذا بچے کو دی جائے اور تمام فارمولا دودھ دینے سے پرہیز کریں۔انہوں نے کھاکہ اگر ہمارے معاشرے اور کمیونیٹی میں اسی سوچ کے لوگ آگے آئیں تو ہمارے لوگ مختلف بیماریوں اور مختلف مشکلات میں یقینا چھٹکارا پائینگے ۔