پی ٹی آئی کیخلاف ایف آئی اے کی کارروائی،مرکزی سیکریٹریٹ کاعدالت میں چیلنج اور ایف آئی اے کی طلبی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر تحریک انصاف فنانس ونگ ممبران کے خلاف ایف آئی اے نے کارروائی شروع کردی۔ایف آئی اے کی کارروائی کے خلاف پی ٹی آئی مرکزی سیکریٹریٹ کے ذمہ داران نے ایف آئی اے کی کارروائی کو اسلام آباد میں چیلنج کردیا ہے۔عدالت سے رجوع کرنے والوں میں محمد ارشد، محمد رفیق اور طاہر اقبال شامل ہیں جب کہ درخواست گزاروں کی جانب سے شاہ خاور ایڈوکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

 تحریک انصاف کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ملازمین کو جاری کیے جانے والے نوٹسز سے ایف آئی اے انسپکٹر کی بدنیتی عیاں ہیں،ایف آئی اے انسپکٹر نے آج صبح 9 بجکر 58 منٹ پر نوٹسز ملازمین کو وٹس اپ کئےدرخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی ملازمین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا اعلان کیا جس پر آدھی رات کو ایف آئی اے کی جانب سے پی ٹی آئی ملازمین کو نوٹسز جاری کیے گئے۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکٹریٹ حکام کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے ملازمین کسی قسم کی انکوائری سے آگاہ نہیں، ان نوٹسز کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹریٹ کے ملازمین نے ایف آئی اے کا آج بھیجا گیا نوٹس چیلنج کر رکھا ہےاسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی آر نوٹس معطل کرنے کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کردیا۔ایف آئی اے حکام کو عدالت نے دس اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا جب کہ کیس پر سماعت کا دو صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ بھی جاری کردیا۔

ای پیپر دی نیشن