لاہور + اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی جبکہ چھتیں گرنے سے 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقوں ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، قلعہ گجر سنگھ، ایجرٹن روڈ، ڈیوس روڈ پر بادل برسے جبکہ میسن روڈ، لارنس روڈ اور چوبرجی کے اطراف میں بھی بارش ہوئی۔ برساتی نالوں میں طغیانی سے فصلیں تباہ اور سیکڑوں مکانات ڈوب گئے۔ میانوالی میں بارش کے باعث برساتی نالوں میں شدید طغیانی سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ روجھان میں کوہ سلیمان سے نکلنے والے زنگی اور سوری نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلا قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث 100 سے زائد مکانات ڈوب گئے۔ مکین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ کندیاں کے قریب دریائے سندھ میں طغیانی اور چشمہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ سندھ کے علاقے جامشورو، خیر پور ناتھن اور اوستہ محمد میں بادل کھل کر برسے۔ جامشورو میں بارش کے باعث کئی مکانوں کی چھتیں گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ نوشہرو فیروز میں چھتیں گرنے کے تین واقعات میں بچی جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔ جیکب آباد میں گاؤں شاہ دوست میں بارش سے مکان کی چھت گر گئی، چھت گرنے سے2 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔ دادو میں مسلسل بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔ کاچھو کے سیکڑوں دیہات کا دادو اور جوہی شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ ادھر خیبرپی کے کے ضلع کرک میں کمرے کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق جبکہ خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوئے۔ کرک میں دو بچوں سمیت 4 افراد برساتی ریلے میں بہہ گئے۔ تین کی نعشیں نکال لی گئیں۔ بابل خیل برساتی نالے کو عبور کرنے کے دوران نانا اور نواسہ ڈوب گئے۔ لواغرالگڈہ میں برساتی نالے میں ڈوبنے والے 26 سالہ شہزاد کی نعش نکال لی گئی۔ ٹانک میں بارش سے مکان کی چھت گرنے سے بچے سمیت 3 خواتین جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔ گلگت میں گرمی کے باعث گلیشیئرز پگھلنے اور جھیلیں پھٹنے سے سیلابی صورتحال سے جگلوٹ گورو کے نالے میں طغیانی سے ٹورسٹ ہوٹل سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ نواحی قصبے رحیم آباد کے نالے میں بھی سیلاب سے نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ زیرکاشت اراضی‘ کئی باغات اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔