اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)پاکستانی آم کو بین الاقوامی منڈی میں متعارف کروانے کے لئے این ایل سی کا پہلا ٹرک چھ دنوں کی ریکارڈ مدت میں حیدر آباد سے تاشقند پہنچ گیا۔ آموں کی وسطی ایشیائی ریاستوں تک ترسیل زرعی شعبے کے لئے اہم سنگ میل ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آموں کی تازگی برقرار رکھنے کے لئے این ایل سی نے خصوصی ریفر کنٹینر کا استعمال کیا۔ ریفر کنٹینر نے دوران سفر درجہ حرارت کو مطلوبہ سطح پر برقرار رکھا۔ ریفر ٹرک پر تقریبا پندرہ ٹن آم لادے گئے تھے۔ ریفر ٹرک نے کل ڈھائی ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ آموں کی بین الاقوامی معیار کے مطابق پروسیسنگ کی گئی۔ این ایل سی کے ٹرکوں نے اس سے پہلے کینو اور سبزیوں کی کامیاب ترسیل کی ہے۔ این ایل سی برآمد کنندگان کو نئی منڈیوں تک رسائی میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ این ایل سی کی اس سروس کی بدولت پھلوں اور زرعی اجناس کی علاقائی منڈیوں تک ترسیل سے قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔