مہنگائی، بجلی مسائل سے واقف، دن رات محنت کرینگے، چین سے تعلقات پر سیاست کی گنجائش نہیں: وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے قومی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں پر تمام سٹیک ہولڈرز کو سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کام کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے چین کے سرکاری ادارے چائنا پبلک ڈپلومیسی ایسوسی ایشن کی دعوت پر چین کے سرکاری دورے سے واپس آنے والے صحافیوں کے سات رکنی وفد نے اتوار کو لاہور میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپنے حالیہ دورہ چین میں چینی قیادت اور چینی عوام کی جانب سے مثالی مہمان نوازی پر ان کے مشکور ہیں، حالیہ دورہ چین کے بعد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر پیش رفت کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان میں چینی باشندوں کی سکیورٹی کیلئے تمام تر اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین جیسے دیرینہ دوست کے ساتھ تعلقات پر سیاست کی کسی بھی قسم کی گنجائش نہیں، سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے۔ چینی ماہرین کے پاکستان کے حالیہ دورے میں مختلف شعبوں میں تعاون کے مزید فروع پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ ملاقات میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ وفد میں سلمان غنی، عامر میر، شیراز حسن، خضر حیات، خالد حسنین،  اعظم ملک اور مطیع الرحمان شامل تھے۔ وفد کے ارکان نے وزیر اعظم کو اپنے دورہ چین کے دوران تجربات اور پاک چین تعلقات کے حوالے سے اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔ وفد نے اپنے دورہ چین کے دوران ہونے والی ملاقاتوں کی بنیاد پر وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وفد نے وزیرِ اعظم  کی قیادت میں حکومت کی کاروبار و سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو چینی قیادت اور چینی عوام کے حکومت پاکستان کے بارے میں تاثرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری پر کام کی موجودہ رفتار اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی اقدامات پر اطمینان کا تاثر پایا جاتا ہے۔ چینی عہدیداران نے شہباز سپیڈ کا بارہا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے اصلاحاتی اقدامات کی بھی تعریف کی۔ وفد کے شرکاء نے مزید بتایا کہ ان کے حالیہ دورے کے دوران چینی عہدیداران سے ملاقات میں چین پاکستان معاشی شراکت داری کے بارے میں عمومی اور سی پیک پر خصوصی گرم جوشی کا تاثر ملا ہے۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی اور بجلی کے مسائل سے بخوبی واقف ہوں۔ آئی پی پیز کے حوالہ سے ترجیحات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ 200 یونٹس والوں کو ریلیف دیا ہے۔ اگلے کچھ عرصہ میں متعدد چینی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ دریں اثناء وزیراعظم کی زیرصدارت ماڈل ٹاؤن میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ جس میں وفاقی وزراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال پر اہم مشاورت کی گئی۔ شہباز شریف سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے رانا مشہود‘ شیزا فاطمہ اور اسد الرحمان گیلانی بھی ملے۔   خبر نگار خصوصی کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے معاشی ٹیم کو ایف بی آر کی ٹرانسفارمیشن کی رفتار کو تیز کرنے کا ہدف دیتے ہوئے کہا ہے کہ  مکمل ڈیجٹائزیشن اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ری سٹرکچرنگ ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا حصہ ہیں، پاکستان کے ٹیکس نظام کی بہتری کیلئے ایف بی آر میں اصلاحات بہت ضروری ہیں، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے خرابیوں و بے ضابطیوں کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ یہ ہدایات  وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ٹریک اینڈ ٹریس کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ انہوں نے کہاکہ مکمل ڈیجٹائزیشن اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ری سٹرکچرنگ ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا حصہ ہیں۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِ مملکت برائے خزانہ کو ایف بی آر ٹرانسفارمیشن منصوبے کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی۔ اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم کو ٹریک اینڈ ٹریس کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔  وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے خرابیوں و بے ضابطیوں کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ  پاکستان کے ٹیکس نظام کی بہتری کیلئے ایف بی آر کی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کے غریب عوام کی ایک ایک پائی بچانے کیلئے دن رات محنت کریں گے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن حکومت کی اولین ترجیح ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ایف بی آر کی  ٹریک اینڈ ٹریس کے مکمل نفاذ میں غفلت کے ذمہ داران کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے تمام اقدامات پر جلد عملدرآمد کی ہدایت کر دی۔

ای پیپر دی نیشن