طہارت و پاکیزگی زندگی کا لازمی حصہ ہے حضور نبی کریمﷺ نے صفائی کو نصف ایمان قراردیا ہے ۔ طہارت و پاکیزگی انسانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے ۔اللہ تعالیٰ نے کوئی بھی ایسا حکم نہیں فرمایا جس سے انسانی صحت کو کوئی نقصان پہنچے بلکہ اللہ تعالیٰ کے ہر حکم پر عمل کرنے کے بدلے نہ صرف نیکیاں ملتی ہے بلکہ احکام الٰہی میں شفاء ہی شفاء ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:اے ایمان والو، جب تم نماز ادا کرنے کے لیے اٹھو تو چاہیے کہ اپنے چہرے اور ہاتھ کہنیوں تک دھو لو ۔ سر پر مسح کر لو اور پائوںٹخنوں تک دھو لو ۔ اور اگر تم جنبی ہو تو سارا بدن پاک کر لو ۔ ( سورۃ المائدہ )
اللہ تعالیٰ نے حضور نبی کریم ﷺ پر جو دوسری وحی نازل فرمائی اس میں لباس کو صاف ستھرا رکھنے اور نجاست سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ۔
حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : تم اپنے جسموں کو پاک رکھو اللہ تمھیں پاک رکھے گا ۔( طبرانی )
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا اپنے گھروں کو صاف رکھو اور یہود کی مشابہت اختیار نہ کرو۔ (ترمذی)
اسلام میں مسلمانوں کو دن میں پانچ مرتبہ نماز کی ادائیگی سے پہلے وضو کا حکم دیا گیا ہے اور مناسب وقت و مواقع پر غسل کا حکم دیا گیا ہے جس میں مسلمانوں کے لیے بہت سے طبی فوائد ہیں ۔ اس بات سے ہر شخص واقف ہے کہ انسان کی بہتر صحت کا دارومداراس کی جسمانی صفائی ستھرائی میں ہی ہے ۔ جو بندہ شریعت کا پابند ہو گا وہ نہ صرف اپنے جسم کی صفائی کا خیال رکھے گا بلکہ وہ اپنے اردگرد ماحول کو بھی ہر طرح کی خرابی اور گندگی سے محفوظ رکھے گا ۔
دین اسلام نے مسلمانوں جسم کی صفائی ستھرائی کے لیے جن احکام کا حکم دیا ہے آج جدید سائنس بھی ان چیزوں کو انسانی صحت کے لیے مفید مانتی ہے ۔ منہ کی صفائی انسان کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ کھانا کھانے کے دوران کچھ ذرات دانتوں کے ساتھ رہے جاتے ہیں جو دانتوں کو خراب کرتے ہیں اور بد بو کا سبب بنتے ہیں اور انسان جب کسی سے گفتگو کرتا ہے تو اس کی منہ کی بو کی وجہ سے سامنے والا اس سے نفر ت کرتا ہے ۔ حضور نبی کریمﷺ نے منہ کی صفائی کے لیے مسواک کو ضروری قرار دیا ۔ مسواک حضور نبی کریمﷺ کی سنت مبارکہ ہے ۔
حضور نبی کریمﷺ نے مسواک کو بہت زیادہ پسند فرمایااور امت کے لیے اسے بہترین قرار دیا ۔ مسواک کا آغاز جد الانبیاء حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی تشریف آوری سے ہوا ۔
صفائی نصف ایمان(۱)
Aug 05, 2024