اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )اشرافیہ کی لوٹ مار نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا کہ کپیسٹی چارجز کے نام پر جس طرح آئی پی پیز کوقومی خزانے سے اربوں روپے ادا کیے جا رہے ہیں انتہائی تشویش ناک ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ 1994 میں آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی شرائط پڑھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ معاہدے کسی دشمن نے کیے تھے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 42 آئی پی پیز پاکستان میں کام کر رہی ہیں جن میں سے 80 فیصد پاکستانیوں کی ملکیت ہیں اور اشرافیہ کے 40 خاندان 28 فیصد کمپنیوں کے مالک ہیں۔ بجلی پیدا کرنے والی یہ کمپنیاں کپیسٹی سے بہت کم بجلی پیدا اور فراہم کرنے کے باوجود اپنی پوری کپیسٹی کا ڈالروں میں معاوضہ وصول کر رہی ہیں جس سے قومی خزانے کو بہت بڑا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔شجاع الدین شیخ نے کہا کہ بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث افراد کوہمیشہ حکومت اور اشرافیہ کی پشت پناہی حاصل رہی ہے جس کے باعث ایسے قومی مجرموں کو قانون کی گرفت میں لا کر قرار واقعی سزا دینا ناممکن ہو چکا ہے۔ بلکہ انہیں مزید کرپشن کے لیے کھلی چھوٹ دے دی جاتی ہے ۔ طے شدہ منصوبے کے تحت پاکستان کو معاشی گڑھے کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
اشرافیہ کی لوٹ مار نے معیشت کو بند گلی میں پہنچایا :شجاع الدین شیخ
Aug 05, 2024