ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)فلسطینی مجاہدین کی حماس تنظیم کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے المناک واقعہ نے نام نہاد،انسانی حقوق کے تحفظ کی علمبردار تنظیمیں بری طرح بے نقاب ہوچکی ہیں،امریکہ سمیت عالم کفرمکمل طورپراسرائیل کی پشت پرکھڑا ہے ،اور عالم اسلام سے متعلق متعددچھوٹے بڑے ممالک صرف مذمتی بیانات پرہی اکتفاء کیئے ہوئے ہیں، دنیا بھرمیںجہاںکہیںبھی عالم کفرکاطبقہ مسلمانوںکے نشانے پرآتاہے،توانسانی حقوق کے تحفظ کی نام نہادتنظیمیںچیخ چیخ کرآسمان سرپراٹھالیتی ہیں،کیامتذکرہ تنظیموںکواسرائیل کی طرف سے نہتے فلسطینیوںپرڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم کے مناظردکھائی نہیںدیتے، کیا بھارت کے اندرمظلوم اورنہتے کشمیریوںپرجو ظالما نہ برتاؤ اوربالخصوص معمرافراد،اورنوجوان خواتین کے ساتھ جوانسانیت سوزرویہ اپنایاجاتاہے،انسانی حقوق کی تنظیمیںان پربھی خاموش اورچپ ہیں،ہم ایسے تمام اقدامات اوربے گناہ انسانیت پرڈھائے جانے والے بربریت کے واقعات کی پرزورالفاظ میںمذمت کرتے ہیں،اورعالم اسلام کے ذمہ داراورسنجیدہ رہنماوںسے اس بات کامطالبہ کرتے ہیں،کہ خداکاخوف سامنے رکھیں،اورامریکہ سمیت عالم کفرکی مسلمانوںکے خلاف مشترکہ منصوبہ بندی کونیست ونابودکرنے کیلئے بیحیثیت مسلمان جذبہ جہادکے راستہ کوعملی طورپراپنانے کااعلان کریں، ان خیالات کااظہارن لیگ تحصیل ٹیکسلاواہ کینٹ کے صدرحاجی محمدفیاض خان تنولی نے بے گناہ فلسطینیوںاورنہتے کشمیریوںپرعالم کفرکی جانب سے روا،رکھے جانے والے مظالم کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے کیا،انہوںنے اسماعیل ہنیہ کی المناک شہادت کے واقعہ کی انسانی حقوق کے تحفظ کے علمبرداروںکے منہ پرزوردارطمانچہ قراردیا، انہوںنے کہاکہ ’’ظلم پھرظلم ہے،بڑھتاہے تومٹ جاتاہے‘‘خون پھرخون ہے،بہتاہے توجم جاتاہے‘‘