وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ اقدام سے وہاں کے عوام کی زندگی اجیرن ہے، 77 سال سے کشمیریوں کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے اور 5 اگست کو کشمیریوں کے حقوق کو غصب کیا گیا، وہ دن ضرورآئے گا جب کشمیریوں کو آزادی ملے گی، کشمیریوں کو حقوق ملنے تک پاکستان حمایت جاری رکھے گا، عالمی اداروں کے دروازوں پردستک دیتا رہے گا، بہتر یہی ہے کہ ہم امن کا راستہ اپنائیں اور بیٹھ کر تنازعات کو حل کریں، ہندوستان کو ہوش کے ناخن لینے پڑیں گے، وہ پاکستان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرسکتا۔ یوم استحصال کشمیر کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 5 اگست کی بڑی اہمیت ہے کیوں کہ 14 اگست سے پہلے 5 اگست آتا ہے اور آج کے دن بھارتی حکومت نے غاصبانہ طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں کے رہائشیوں کے حقوق کو چھین لیا، 5 اگست 2019 کو کشمیر کے حقوق سلب کیے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے کا خاتمہ کرکے مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی لوگوں کو آباد ہونے کا غیرقانونی حق دے دیا گیا، شہریت اور وہاں پر رہنے والے لوگوں کی جائیدادیں ناجائز طور پر خریدنے کا ان کو ناجائز حق دیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ آزادی کا حق مانگنے والے کشمیری 77 سال سے ظلم برادشت کررہے ہیں، یہ وہ ظالمانہ اقدام ہیں جو تواتر کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا حق مانگنے والے لاکھوں ، کروڑوں کشمیریوں کے ساتھ پچھلے 77 سال کے ساتھ یہ ظلم ہورہا ہے، بھارت نے غیر ریاستی لوگوں کو کشمیر میں آباد ہونے کا حق دیا، کشمیرمیں رہنے والوں کی جائیداد ناجائز طور پر خریدنے کا حق دیا گیا، گزشتہ 77 سالوں سے کشمیر میں ظلم رواں رکھا گیا، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا ہے، یہ وہ ایک جملہ ہے جب تک مقبوضہ کشمیر کے ہمارے بھائی اور بہن آزاد نہیں ہوجاتے، جب تک ان کو بنیادی حقوق مہیا نہیں ہوجاتے، پاکستان ہمیشہ کی طرح ان کی پوری اخلاقی مدد کرتا رہے گا اور ہمیشہ کی طرح ان کے لیے تمام عالمی اداروں کے دروازے پر دستک دیتا رہے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک دن ایسا آئے گا جب ہم سجدہ شکر ادا کریں گے، جب مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزاد ہوں گے اور اس دن انشااللہ کشمیر مکمل طور پر آزاد ہوجائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج 77 سال گزرنے کے باوجود بھی کشمیر کی وادی ہزاروں، لاکھوں کشمیریوں کے خون سے سرخ ہوچکی ہے، ظلم کے جو پہاڑ ان پر ڈھائے گئے وہ داستان پوری دنیا کے سامنے ہے، آج ہم 5 اگست کو اپنے کشمیری بھائی کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کی عظیم جدوجہد کی داستان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں کے مقصد حیات کے لیے جن ہزاروں، لاکھوں کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، آج ہم ان کی عظیم قربانیوں کو پوری طرح سراہتے ہیں اور یہ وعدہ کرتے ہیں کہ کبھی بھی ان کی اس قربانی سے گریز نہیں کیا جائے گا، انشااللہ یہ قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہتر راستہ یہی ہے کہ ہم امن کا راستہ اپنائیں اور بیٹھ کر ان تنازعات کو حل کریں، ہندوستان کو ہوش کے ناخن لینے پڑیں گے، وہ پاکستان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرسکتا، پاکستان کی طرف اٹھنے والی ہر آنکھ کو پاؤں تلے روند دیں گے اور نوچ لیں گے، لہذا دانش مندی کا تقاضا اور امن کا راستہ یہی ہے کہ مل بیٹھ کر نہ صرف کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت فراہم کریں اور خطے میں امن قائم کریں، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، باقی تمام راستے تباہی کی طرف جاتے ہیں، امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو بلاتاخیر ان کا حق دیا جائے۔