مکرمی! حافظ محمد آصف کو اسنوکر کا عالمی چیمپئن بننے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد قوم کے اس سپوت کی حکومت‘ سپورٹس بورڈ‘ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے مالی امداد تو دور کی بات اخلاقی حمایت سے بھی کنارہ کشی اختیار کی۔ لیکن اگر ارادے بلند ہوں اور نظر خدا پر ہو تو پھر اس کی عطا اور اس کی رضا پر شکر بجا لانا چاہئے۔ حافظ محمد آصف نے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ اس سے ثابت ہو گیا کہ ہمارے ملک میں ہر کھیل کےلئے لاتعداد نایاب ہیرے کھلاڑی موجود ہیں۔ اگر اقربا پروری‘ سفارش کلچر‘ من پسندی کا عنصر ختم ہو جائے تو پاکستان دنیا کھیل کے ہر ایونٹ میں گولڈ میڈل اور ورلڈ چیمپئن بن سکتا ہے۔ 1994ءمیں محمد یوسف نے سنوکر کا عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اب حافظ محمد آصف نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ محمد آصف جن حالات میں بلغاریہ پہنچا وہ شرمناک ہیں۔ کھلاڑیوں کے پاس عالمی میلے کیلئے فنڈز تک نہیں تھے۔ چندہ جمع کرکے آصف اور اسجد کو بلغاریہ بھیجا گیا۔ وہاں پہنچ کر انہوں نے پلٹ کر نہیں دیکھا بلکہ فتوحات کے ساتھ آگے بڑھتے رہے مگر ہماری حکومت اور سپورٹس بورڈ‘ اولمپک ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کو ان کی خبر لینے کی توفیق نہ ہوئی۔ پاکستانی کھلاڑی کے آخری مرحلے میں پہنچنے کے بعد اس کےلئے حوصلہ افزائی کا بیان ہی جاری کر دیا جاتا۔ بھلا ہو وزیراعلی پنجاب کا جنہوں نے محمد آصف کےلئے دس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ محمد آصف کےلئے وفاقی حکومت ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کرے کہ کیا صرف کرکٹ کے کھلاڑی ہی پرکشش پرائز کے حق دار ہیں؟
(چودھری فرحان شوکت ہنجرا 0321-4291302 )
ورلڈ سنوکر چیمپئن حافظ محمد آصف کو مبارکباد‘ سپورٹس بورڈ کا شرمناک کردار
Dec 05, 2012