مشرف کا اصرار تھا سب کو ختم کرنا ہے وکیل درخواست گزار لال مسجد

اسلام آباد (ثناءنیوز) لال مسجد کیس میں درخواست گزاروں کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمشن کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ تقریباً 2 ہزار افراد شہید ہوئے اور سب معصوم تھے۔ آپریشن پرویز مشرف کے حکم پر ہوا جس کے الفاظ تھے کہ سرینڈرکرو ورنہ مارے جاﺅ گے کوشش کی گئی اور آخری وقت میں غازی عبدالرشید نے بھی اس بات کا اقرار کیا کہ ہم سرینڈر کرتے ہیں لیکن ہمیں راستہ دے دیا جائے ہم یہاں سے چلے جائیں گے لیکن شاید امریکہ کا حکم تھا اور مشرف اس بات پر مصر تھا کہ انہیں لازمی ختم کرنا ہے اس لئے کہ بچیاں جو قرآن پڑھ رہی تھیں ان کے لئے ایٹم بم کی حیثیت رکھتی تھیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...