اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ پرامن اور مستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے ضروری ہے، گیس منصوبہ پر پاکستان اور ایران میں اقتصادی تعاون کی مثال ہے عوامی مفاد کا منصوبہ جلد مکمل ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے ایرانی وفد سے ملاقات میں کیا۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین تعاون مثبت سمت کی طرف گامزن ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوامی نمائندوں اور پارلیمنٹرینز کے مابین گفت و شنید دونوں ممالک کے تعلقات کیلئے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی ہمارا اہم مسئلہ ہے اور اس کے لئے ہم سب کو متحد ہونا ہوگا۔ قبل ازیں وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا ہے انہوں نے عوامی نمائندوں پر زور دیا ہے کہ وہ عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے نگرانی کریں۔ یہ باتیں انہوں نے ممبر قومی اسمبلی سردار محمد مشتاق خان اور سینیٹر سیدہ صغریٰ امام سے الگ الگ ملاقاتوں میں کیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو منڈیوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے کی غرض سے جی ایس پی کی ترمیم موجودہ جمہوری حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ وہ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں جی ایس پی پلس میں پاکستان کی شمولیت کیلئے تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان 2014ءسے یورپی یونین کی جی ایس پی پلس سکیم میں شمولیت کا منتظرہے۔ یورپی یونین کے ساتھ تجارت میں اضافے سے زر مبادلہ کے ساتھ ساتھ ملک میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوںگے۔ وزیراعظم نے ٹاسک فورس پر زور دیا کہ یورپی یونین کے ضابطوں پر بروقت عملدرآمد کے ذریعے حکومت کی اس اہم کامیابی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے اس حوالے سے وزیراعظم نے ایک بین الوزارتی ٹاسک فورم قائم کرنے کی ہدایت کی جو جی ایس پی پلس کی درخواست کے عمل میں ربط پیدا کرے گی۔