پشاور (بیورو رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے سی این جی سٹیشنوں کے ہڑتال اور بندش کے باوجو د پشاور شہر اور اس کے مضافات میں گھریلو صارفین کو گیس نہ ملنے اور گیس کے کم پریشر پر شدید برہمی کے اظہار کے ساتھ نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹیڈکو فور ی طور پر عدالت طلب کر لیا اور انہیں واننگ دی کہ پشاور کے کسی بھی علاقہ سے گیس کے کم پریشر یا گیس لوڈ شیڈنگ کی شکایات موصول نہ ہو اور فوری طور پر گھریلو صارفین کو گیس لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر کو ختم کی جائے۔ فاضل چیف جسٹس دوست محمد خان نے اس موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ شہر کے اکثر سی این جی سٹیشن بند پڑے ہیں لیکن اس کے باوجود شہری گیس کی عدم دستیابی کا رونا رو رہے ہیں جب گیس کی پیداوار ہماری کھپت سے زیادہ ہے تو پھر کیوں لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں وکلا سے گفتگو میں جسٹس دوست محمد نے کہا کہ پاکستان قائم و دائم رہے گا کیونکہ اس عظیم قوم میں آفات سماوی، زلزلے، قحط اور جنگیں برداشت کرنے کا حوصلہ موجود ہے اور اداروں کے استحکام اور ملک و قوم کی بہتری کےلئے عدلیہ ہی وہ واحد ادارہ ہے۔ صرف عدلیہ کی بہتری ہی عوام کے احساس کمتری کا خاتمہ کر سکتی ہے۔