لاہور( خصوصی رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے وقفہ سوالات میں محکمہ مال و کالونیز نے سوالوں کے غلط جواب دینے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ صوبائی وزیر مال و کالونی بلال یٰسین نے محکمے کو پہلے بچانے کی کوشش کی مگر پھر سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان اور ایوان کے دیگر ممبران کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے۔حکومتی خاتون رکن کنول نعمان نے ایک ہی سوال کے جزوالف اور جزو ب میں دیئے گئے متضاد جواب کی نشاندہی کی ۔وزیر مال بلال یٰسین نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ غلط جواب دینے والے محکمہ کے ذمہ دار کے خلاف خود ایکشن لیاجائے گا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال نے پاکپتن سے رکن اسمبلی احمد شاہ کھگہ کے سوال کا جواب بھیجنے میں محکمے کی غفلت کا نوٹس لے لیا اور کہا کہ 18جون کو بھجوائے گئے سوال کا جواب تاحال کیوں نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ پابند ہے کہ تین ماہ کے اندر سوال کا جواب بھیجے۔ سپیکررانا اقبال خان نے صوبائی وزیر مال کو ہدایت کی کہ جواب بھجوانے میں جس اہلکار نے کوتاہی کی ہے اس کے خلاف ایکشن لے کر ایوان کو بتائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ معافی نہیں ملے گی۔ شیخ علائو الدین نے نشاندہی کی کہ لوگ مہاجروں کے یونٹوں پر ہر تحصیل میں اربوں روپے کے مالک بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں ڈبل الاٹ منٹ ہوئی اور کھربوں روپے کی سرکاری زمین قابضین کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت اُن زمینوں کو ’’ ڈسپوز‘‘ کرناچاہتی ہے یا وہ پہلے ہی کی طرح ناجائز قابضین کے پاس رہیں گے۔ صوبائی وزیر بلال یٰسین نے شیخ علائو الدین کے تحفظات کو جائز قراردیا اور یقین دلایا کہ محکمہ مال کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے جو دسمبر 2014 میں مکمل ہوجائیگا جو تمام خامیوں سے پاک ہوگا ۔تاہم سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال نے محکمہ مال کے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزیر بلال یاسین اور دیگر ممبران کا اجلاس ہفتہ کو گیارہ بجے دن پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم اے میں طلب کرلیا اور کہا کہ وہ خود بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔
پنجاب اسمبلی میں محکمہ مال و کالونیز کا سوالوں کے غلط جواب دینے کا نیا ریکارڈ
Dec 05, 2013