اسلام آباد (نیشن رپورٹ + آئی این پی) سپریم کورٹ میں آج لاپتہ افراد کے حوالے سے کیس کی سماعت ہورہی ہے۔ اس سلسلے میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں انہیں لاپتہ افراد کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ نیشن کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف نے اس موقع پر آئی ایس آئی کو اس کیس کے حوالے سے راہ نکالنے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ فوج عدلیہ کے ساتھ کسی قسم کا تنازع پیدا نہیں کرے گی۔ اس دورے کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ گزشتہ چند روز سے سپریم کورٹ اور فوج میں جاری معاملات کو بہتری کی جانب لے جانے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو آج تک 30 لاپتہ افراد کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد وزیر دفاع اور آرمی چیف نے اس حوالے سے وزیراعظم سے ملاقات بھی کی تھی۔ آرمی چیف کو خیبر پی کے اور فاٹا کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔ آئی این پی کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مسلح افواج ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں‘ موجودہ صورتحال میں انٹیلی جنس اداروں کا کردار انتہائی اہم ہے‘ انٹیلی جنس ادارے دیگر اداروں سے بہتر رابطوں اور باہمی تعاون سے ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کو یقینی بنائیں‘ ملکی سلامتی کیلئے آئی ایس آئی کا کردار قابل تحسین ہے۔ آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے دوران بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ جنرل راحیل شریف ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز پہنچے تو آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام اور دیگر اعلیٰ افسران نے ان کا خیر مقدم کیا۔ آرمی چیف کو ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال خاص طور پر بلوچستان کے مخصوص علاقوں میں بیرونی مداخلت ‘ کراچی میں جاری آپریشن اور خیبر پی کے کے قبائلی علاقوں سمیت دیگر علاقوں میں طالبان کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ آئی ایس آئی کے اعلیٰ حکام کی طرف سے آرمی چیف کو بعض انتہائی حساس معاملات پر بھی بریف کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ مسلح افواج اور اس کے تمام ادارے ملک و قوم کے دفاع کے لئے ہر وقت تیار ہیں اور کسی کو بھی پاکستان کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔