پاکستان میں اداکاری کا زبردست ٹیلنٹ، لاہور دوسرا گھر ہے : نصیرالدین شاہ

لاہور (لیڈی رپورٹر) دنیا بھر کی خواتین سلگتے مسائل اور سماجی تعصبات کا شکار ہیں، معاشرے کو خواتین کے حقوق، مقام اور خدمات سے آگاہ کرنے اور انہیںمسائل کی دلدل سے نکالنے کے حوالے سے ایجوکیٹ کرنے کیلئے فلم اور تھیٹر انتہائی مؤثر میڈیم ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار فلم اور تھیٹر کے ممتاز بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں مختلف تعلیمی اداروں کنیئرڈ کالج اور بیکن ہائوس نیشنل یونیورسٹی و دیگرکی طالبات کے ساتھ خصوصی نشست میں ان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اظہار انسانی جبلت ہے اور اداکاری اس جبلت کی جامع شکل ہے جبکہ آرٹ منفی رجحانات کا خاتمہ اور انسانیت کو فروغ دیتا ہے۔ نصیرالدین شاہ نے اداکاری کے فلسفے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کوئی شخص اچھا یا برا  اداکار نہیں ہوتا بلکہ وہ اداکار ہوتا ہے یا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ میں 14سال کی عمر میں ممبئی آیا، اپنا جائزہ لیا اور سمت متعین کر لی کہ مجھے اداکار ہی بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اداکاری کا زبردست ٹیلنٹ ہے اور مجھے یہاں آ کر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے، میں لاہور کو دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔ قبل ازیں وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر صبیحہ منصور، بینظیر بھٹو چیئرکی سربراہ منیزہ ہاشمی اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈرامیٹک سوسائٹی کی انچارج نے نصیرالدین شاہ کو خوش آمدید کہا۔

ای پیپر دی نیشن